ففتھ جنریشن فائٹرجیٹس کی دوڑمیں پاک فضائیہ کو بھارتی فضائیہ پرواضح برتری حاصل

پاک فضائیہ کی فضائی مشق برائٹ سٹار2023میں کامیاب شرکت کےبعدوطن واپسی
پاک فضائیہ دشمن کوایک بارپھرپیچھے چھوڑنےکیلئےتیار، ففتھ جنریشن فائٹرجیٹس کی دوڑ میں پاک فضائیہ کو بھارتی فضائیہ پر واضح برتری حاصل ہے۔
جنوبی ایشیا میں ففتھ جنریشن فائٹر جیٹ کی دوڑمیں جنوبی ایشیا کی فضائوں میں پاک فضائِہ کا راج ففتھ جنریشن فائٹرجیٹس کے دور میں بھی برقرار رہے گا۔ ففتھ جنریشن فائٹرجیٹس کی دوڑ میں پاک فضائیہ کو بھارتی فضائیہ پر واضح برتری حاصل ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک فضائیہ 2030 تک ففتھ جنریشن فائٹر جیٹس کو اپنے بیڑے میں شامل کرنے کی واضح ٹائم لائن کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے، پاکستان اور ترکی ففتھ جنریشن اسٹیلتھ فائٹر جیٹ کی تیاری کے لئے تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ ترکی کا ٹی اے آئی ٹی ایف ففتھ جنریشن طیارہ اب پاکستان اور ترکی کا مشترکہ منصوبہ بن چکا ہے، پاکستان اور ترکی مشترکہ طور پر ففتھ جنریشن اسٹیلتھ طیارے تیارکریں گے۔ ترک ففتھ جنریشن طیارے کی تیاری میں آذربائیجان بھِی باضابطہ طور پر شراکت دار بن چکا ہے۔
پاکستان اور ترکی کے درمیان بھی ففتھ جنریشن فائٹر جیٹ کی تیاری کے پروگرام کے حوالے سے باضابطہ بات چیت جاری ہے۔ اگست کے اوائل میں ترک نائب وزیر دفاع جلال سمیع نے کراچی میں ملجم کلاس کورویٹ کی لانچنگ پر باضابطہ بات چیت کا اعلان کیا تھا۔
ترک وزیر دفاع یاسر گلر نے 14 اگست کو اپنے ٹویٹ میں پاکستان کے ترک ففتھ جنریشن اسٹیلتھ فائٹر جیٹ پروگرام کا حصہ بننے کا عندیہ دیا تھا۔ ترک ففتھ جنریشن اسٹیلتھ فائٹر جیٹ رواں برس رول آئوٹ ہو چکا، پہلی پرواز سال کے آخر میں متوقع ہے۔
دوسری طرف بھارت کا ففتھ جنریشن لڑاکا طیارے کا منصوبہ ابھی تک کاغذات میں بند ہے، 1961 سے طیارہ سازی کے میدان میں قدم رکھنے والا بھارت ابھی تک فورتھ جنریشن لڑاکا طیارہ بھی ٹھیک سے نہیں بنا پایا۔ بھارتی فضائیہ آج بھی ہندوستان ایروناٹکس کا تیار کردہ تیجس استعمال کرنے سے کتراتی ہے۔
بھارتی ذرائع کے مطابق ماضی کے ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ بھارت کے لئے ففتھ جنریشن لڑاکا طیارہ بنانا ہنوز دلی دوراست کے مصداق ہے۔ دفاعی اسٹیبلشمنٹ اور فضائیہ کی قیادت کے غلط فیصلوں کے باعث بھارتی فضائیہ ٹیکنالوجی کے میدان میں 2 دہائیاں ضائع کر چکی ہے۔
15 برس پہلے روس کے ساتھ ففتھ جنریشن طیارے کی تیاری کا منصوبہ بنانے والا بھارت ایک انچ آگے نہیں بڑھ پایا۔ سخوئی/ایچ اے ایل ففتھ جنریشن منصوبے سے بھارت 11 برس بعد علیحدہ ہوا۔ بھارت اور روس کے درمیان ٹیکنالوجی ٹرانسفر،طیارے کی تیکنیکی صلاحیتوں اور قیمت کے معاملے پر شدید اختلافات سامنے آئے۔
بھارت سے الگ ہونے والا روس سخوئی 57 اور سخوئی 75 چیک میٹ جیسے جدید ففتھ جنریشن طیارے بنا چکا ہے۔ ڈینگیں مارنے کے ٹریک ریکارڈ کے ساتھ ہندوستان ایروناٹکس اور ڈی آر ڈی او کو ففتھ جنریشن طیارے کے منصوبے میں بھی خفت کا سامنا ہے۔ 2009 میں شروع ہونے والا ایڈوانسڈ میڈیم کومبیٹ ائیر کرافٹ منصوبہ ایک قدم آگے دو قدم پیچھے کی مثال بن گیا۔
روس کی جانب سے جھنڈی دکھائے جانے کے بعد 2018 میں بھارت نے اپنا منصوبہ دوبارہ شروع کیا۔ امریکی ساختہ جنرل الیکٹرک F414 انجنز کے ساتھ بھارتی فضائیہ 40 ففتھ جنریشن طیارے حاصل کرنا چاہتی ہے۔ بھارتی فضائیہ 85 طیارے ہندوستانی ساختہ انجنز کے ساتھ ساتھ چاہتی ہے جن کا ابھی کوئی وجود نہیں۔ بھارت کی ڈیفنس ریسرچ اینڈ ریسکیو آرگنائزیشن بلند بالا دعوؤں کے ساتھ ٹائم لائن دینے اور پھر واپس لینے کے لئے بدنام ہے۔
پراجیکٹ منظورہونے کے بعد بھارت کا پہلا ففتھ جنریشن طیارہ رول آئوٹ ہونے میں 3 برس درکار ہوں گے جس کے ڈیڑھ برس بعد پہلی پرواز ممکن ہو گی۔ ڈی آر ڈی او کی رواں برس فروری میں دی گئی ٹائم لائن کے مطابق پہلا اے ایم سی اے آئندہ 7 برس میں ہی ممکن ہے۔ بھارتی ساختہ ففتھ جنریشن لڑاکا طیارے کی فضائیہ میں شمولیت 2035 سے پہلے ممکن نہیں۔ بھارت کے برعکس ترک ائیرفورس 2028 اور پاک فضائیہ 2030 میں پہلے ففتھ جنریشن طیارے کی شمولیت کے لئے پرعزم ہیں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.bolnews.com/urdu/latest/2023/08/455497/amp/ کو لائک کریں۔
ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://www.bolnews.com/urdu/latest/2023/08/455497/amp/ اور حالات سے باخبر رہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

