Advertisement

پانچ یورپی ممالک یوکرین کے اناج پر لگی پابندی میں توسیع کے خواہشمند

یورپی یونین کے اتحاد میں شامل پانچ ممالک نے یوکرین کے اناج پر پابندی کو سال کے آخر تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق پولینڈ، بلغاریہ، ہنگری، رومانیہ اور سلوواکیا یورپی یونین کی جانب سے ان ممالک کو یوکرینی اناج کی درآمد پر عائد پابندی کو اس سال کے آخر تک بڑھانے کی حمایت کر رہے ہیں۔

یورپی یونین نے مئی میں یوکرین کے پانچ ہمسایہ ممالک کو یوکرین کی گندم، مکئی، ریپ سیڈ اور سورج مکھی کے بیجوں کی گھریلو فروخت پر پابندی عائد کرنے کی اجازت دی تھی جو 15 ستمبر کو ختم ہو رہی ہے۔

یورپی یونین کے ترجمان ٹیلس نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ ہم اس سال کے آخر تک اپنے ممالک میں درآمدات پر پابندی کی حمایت کرتے ہیں۔

ٹیلس نے کہا کہ میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اگر یہ ناکام بھی ہوتا ہے تو کچھ ممالک اپنی پابندیاں متعارف کرائیں گے کیونکہ ہمارا اعلامیہ واضح ہے۔

Advertisement

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پانچ ممالک کے وزرائے زراعت اس بات پر بھی متفق ہیں کہ وہ اناج کی ٹرانزٹ سبسڈی کی حمایت کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ دیگر مصنوعات کو درآمدی پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا جائے.

اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.bolnews.com/urdu/latest/2023/08/782500/amp/ کو لائک کریں

ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://www.bolnews.com/urdu/latest/2023/08/782500/amp/ اور حالات سے باخبر رہیں

پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے  کو سبسکرائب کریں   اور بیل آئیکن پر کلک کریں

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
محصولات اور 2024 کے انتخابات کے نتائج سےامریکہ کی معیشت مضبوط ہوئی، ڈونلڈ ٹرمپ
عمرہ ویزا پالیسی میں بڑی تبدیلی؛ سعودی حکومت نے اہم اعلان کردیا
بھارتی بینک کی وائی فائی آئی ڈی ’’پاکستان زندہ باد‘‘ کے نام سے تبدیل، ہنگامہ برپا ہوگیا
ایران کے جوہری پروگرام میں ہتھیاروں کی تیاری کے شواہد نہیں، رافیل گراسی
حماس نے ثالثوں سے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کردیا
ٹرمپ نے مودی کو ’’خونی قاتل‘‘ قرار دے دیا
Advertisement
Next Article
Exit mobile version