Advertisement

وزارتِ اطلاعات کا نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کے انٹرویو پر باضابطہ بیان

وزارتِ اطلاعات

وزارتِ اطلاعات کا نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کے انٹرویو پر باضابطہ بیان

وزارت اطلاعات نے نگراں وزیراعظم کے انٹرویو پرباضابطہ بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتیں انتخابات میں حصہ لینے کے لئے آزاد ہیں۔

وزارتِ اطلاعات نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین اور مروجہ انتخابی قوانین کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کو عام انتخابات میں حصہ لینے کا مساوی حق حاصل ہے۔ نگران وزیراعظم کے ایسوسی ایٹڈ پریس کو دیئے گئے انٹرویو میں ریمارکس کو غلط رپورٹ کیا گیا۔

وزارتِ اطلاعات نے کہا کہ نگراں وزیراعظم تجویزکررہے تھے کہ انتخابات میں حصہ لینا ایک حق ہے لیکن جرائم پر سزا قانونی طورپرجائز ہے۔ یہ امرافسوسناک ہے کہ انٹرویو کے ایک حصہ کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔ غلط تاثر دیا گیا کہ کسی مخصوص شخص کو عام انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

وزارت اطلاعات نے نگراں وزیراعظم کے انٹرویو کے متن کا بھی حوالہ دیا، بیان میں کہا گیا کہ نگراں وزیراعظم انوارالحق نے اپنے انٹرویو میں کہا تھا کہ ”ہم ذاتی انتقام نہیں لے رہے، نگران وزیراعظم نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ اس امر کو یقینی بنائیں گے کہ قانون سب سے اہم ہے، چاہے عمران خان ہو یا کوئی اور سیاستدان، ملکی قوانین کی خلاف ورزی پر قانون لاگو ہوگا۔

وزارت اطلاعات کے بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ نگران وزیراعظم نے کہا تھا کہ شفاف انتخابات عمران خان یا ان کی پارٹی کے سیکڑوں ارکان کے بغیرہوسکتے ہیں جو توڑ پھوڑ اور جلاﺅ گھیراﺅ سمیت دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر جیلوں میں ہیں، یہ اس تشدد کا حوالہ ہے جب مئی میں عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔

Advertisement

بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ انوارالحق کاکڑ نے اپنے انٹرویو میں یہ بھی کہا کہ عمران خان کی پارٹی کے ہزاروں لوگ جو غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث نہیں، سیاسی عمل چلائیں گے، وہ انتخابات میں حصہ لیں گے۔ پی ٹی آئی اور اس کے رہنما کسی بھی دوسری جماعت کی طرح انتخابات میں حصہ لینے کے لیے آزاد ہیں۔ پی ٹی آئی یا پارٹی کے کسی بھی رہنما کے الیکشن لڑنے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔

وزارتِ اطلاعات نے بیان میں مذید کہا کہ ہرشہری قانون کے سامنے برابر ہے اور قانونی الزامات کا سامنا کرنے والے کسی بھی فرد کے حوالے سے قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا۔ عدلیہ آزاد اور خودمختار ہے اور نگراں حکومت کے پاس نہ تو عدالتوں پر اثر انداز ہونے کا کوئی اختیار ہے نہ ارادہ۔ کسی قانونی یا عدالتی فیصلے سے متاثرہ شخص کو ریلیف کے لئے اعلی عدالتی فورم سے رجوع کا آئینی حق حاصل ہے۔

وزارتِ اطلاعات کا کہنا ہے کہ نگران حکومت آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کے لئے پرعزم ہے۔ نگراں حکومت انتخابات کے انعقاد کے لئے آئینی اور قانونی ڈھانچے کی حمایت کرے گی، نگران حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان اور آزاد عدلیہ کے تمام احکامات اور ہدایات پر مکمل عمل درآمد ہو۔

اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.bolnews.com/urdu/latest/2023/09/161362/amp/ کو لائک کریں۔

ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://www.bolnews.com/urdu/latest/2023/09/161362/amp/ اور حالات سے باخبر رہیں۔

پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے  کو سبسکرائب کریں   اور بیل آئیکن پر کلک کریں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
سندھ پولیس کی گھوٹکی میں بڑی کارروائی ، 12 بدنام زمانہ ڈاکو مارے گئے
سیکیورٹی فورسز سے متعلق بیان ، محسن نقوی کا سہیل آفریدی سے معافی کا مطالبہ
صحت کی دیکھ بھال انسان کی پیدائش سے شروع ہوتی ہے، مصطفیٰ کمال
ٹرمپ کی شٹ ڈاؤن پالیسی، سیکڑوں پروازیں معطل، ایئرلائنز مشکلات کا شکار
27 آئینی ترمیم پر مشاورت کیلیے پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اہم اجلاس دوبارہ شروع
پاک افغان مذاکرات میں پش رفت ، دفتر خارجہ نے ڈیڈ لاک کی تردید کر دی
Advertisement
Next Article
Exit mobile version