نئی مردم شماری میں بلوچستان کی آبادی کم ہونےکےمعاملے پرسپریم کورٹ میں درخواست

افسران کے عہدوں کیساتھ صاحب کا لفظ استعمال کرنے پر پابندی
نئی مردم شماری میں بلوچستان کی آبادی کم ہونے سے متعلق سپریم کورٹ میں درخواست دائرکردی گئی۔
بلوچستان ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائرکی گئی جسے ایڈووکیٹ کامران مرتضیٰ کے بیٹے حسن کامران نے دائرکیا۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ بلوچستان ہائیکورٹ کا 29 اگست کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔
ایڈووکیٹ کامران مرتضیٰ کے بیٹے حسن کامران نے مؤقف اپنایا کہ نئی مردم شماری میں بلوچستان کی آبادی میں 70 لاکھ افراد کم کر دیئے گئے، مردم شماری کے حتمی مرحلے تک بلوچستان کی آبادی 21.7 ملین تھی، ادارہ شماریات نے مردم شماری کے نتائج میں بلوچستان کی آبادی 14.89 ملین بتائی۔
وکیل درخواست گزارنے مؤقف اپنایا کہ ادارہ شماریات کے آفیشل اکاؤنٹس سے متضاد بیانات جاری کیے گئے، بلوچستان ہائیکورٹ نے حقائق کے برعکس فیصلہ دیا، مشترکہ مفادات کونسل کیخلاف سپریم کورٹ بار کی درخواست سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔
ایڈووکیٹ کامران مرتضیٰ کے بیٹے حسن کامران نے مؤقف پیش کیا کہ ہائی کورٹ نے سپریم کورٹ بار کی درخواست زیر التوا ہونے کی بنیاد پر ہماری درخواست خارج کی، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی درخواست ہماری درخواست سے بالکل الگ ہے۔
درخواست میں وفاق، ادارہ شماریات، نادرا اور مشترکہ مفادات کونسل سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.bolnews.com/urdu/latest/2023/09/864597/amp/ کو لائک کریں۔
ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://www.bolnews.com/urdu/latest/2023/09/864597/amp/ اور حالات سے باخبر رہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

