Advertisement

چین نے مسلسل غیر حاضر وزیر دفاع کو برطرف کر دیا

چین نے عوامی زندگی سے غائب ہونے کے دو ماہ بعد اپنے وزیر دفاع لی شانگ فو کو باضابطہ طور پر برطرف کر دیا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق چین نے وزیر دفاع لی شانگ فو کی برطرفی کی کوئی وضاحت نہیں کی گئی ہے اور نہ ہی ان کے متبادل کا اعلان کیا گیا ہے۔

لی شانگ فو کی برطرفی کئی اعلیٰ فوجی عہدیداروں کی برطرفی کے بعد کی گئی ہے جن میں کن گینگ بھی شامل ہیں جنہیں جولائی میں وزیر خارجہ کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔

مسٹر کن اور مسٹر لی کو منگل کے روز ملک کی وزارت اسٹیٹ کونسل میں ان کے عہدوں سے بھی ہٹا دیا گیا تھا۔

چین کے سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کے مطابق چین کے اعلیٰ قانون سازوں نیشنل پیپلز کانگریس کی قائمہ کمیٹی نے دونوں افراد کو عہدے سے ہٹانے کی منظوری دے دی ہے۔

Advertisement

ان کی برطرفی سے چین کے پاس اب کوئی وزیر دفاع نہیں ہے کیونکہ وہ اس ہفتے بیجنگ میں غیر ملکی دفاعی عہدیداروں کی میزبانی کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے نے گزشتہ ماہ خبر دی تھی وزیر دفاع سازوسامان کی خریداری اور ترقی سے متعلق مشتبہ بدعنوانی کے الزام میں تحقیقات کے دائرے میں ہیں۔

لی شانگ فو کو آخری بار 29 اگست کو افریقی ممالک کے ساتھ بیجنگ سیکیورٹی فورم میں عوامی سطح پر دیکھا گیا تھا۔ وہ صرف مارچ سے اس عہدے پر تھے۔

لی شانگ فو نے بطور ایک ایرو اسپیس انجینئر چین کے سیٹلائٹ اور راکٹ لانچ سینٹر سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا، جنرل لی نے فوجی اور چینی سیاسی اشرافیہ میں اپنے قدم جمائے، اور وزیر دفاع کے عہدے تک پہنچے۔

سنہ 2018 میں جب وہ فوج کے سازوسامان کی تیاری کے شعبے کے سربراہ تھے تو چین کی جانب سے روسی لڑاکا طیاروں اور ہتھیاروں کی خریداری پر امریکی حکومت نے ان پر پابندیاں عائد کر دی تھیں۔

خیال کیا جا رہا تھا کہ یہ پابندیاں جنرل لی کے لیے ایک اہم نکتہ ہیں جنہوں نے اس سال کے اوائل میں سنگاپور میں ہونے والی دفاعی سربراہی کانفرنس میں اپنے امریکی ہم منصب لائیڈ آسٹن سے ملاقات سے انکار کر دیا تھا۔

Advertisement

لی شانگ فو کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ وہ  چن کی طرح صدر شی جن پنگ کے پسندیدہ ہیں، جن سے اب ان کی آخری حکومت کا خطاب چھین لیا گیا ہے۔

جولائی میں چین کے وزیر خارجہ کے عہدے سے محض سات ماہ بعد ہی کن کو ہٹا دیا گیا تھا۔

کن کو عہدے سے ہٹانے کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی لیکن وال اسٹریٹ جرنل نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکہ میں سفیر کی حیثیت سے ان کے غیر شادی شدہ تعلقات تھے۔

چین کی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کے راکٹ فورس یونٹ کے سربراہ جنرل لی یوچاؤ اور ان کے نائب ان کی برطرفی کے اعلان سے پہلے مہینوں تک “غائب” رہے تھے۔

اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.bolnews.com/urdu/latest/2023/10/622071/amp/ کو لائک کریں

Advertisement

ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://www.bolnews.com/urdu/latest/2023/10/622071/amp/ اور حالات سے باخبر رہیں

پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے  کو سبسکرائب کریں   اور بیل آئیکن پر کلک کریں

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
محصولات اور 2024 کے انتخابات کے نتائج سےامریکہ کی معیشت مضبوط ہوئی، ڈونلڈ ٹرمپ
عمرہ ویزا پالیسی میں بڑی تبدیلی؛ سعودی حکومت نے اہم اعلان کردیا
بھارتی بینک کی وائی فائی آئی ڈی ’’پاکستان زندہ باد‘‘ کے نام سے تبدیل، ہنگامہ برپا ہوگیا
ایران کے جوہری پروگرام میں ہتھیاروں کی تیاری کے شواہد نہیں، رافیل گراسی
حماس نے ثالثوں سے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کردیا
ٹرمپ نے مودی کو ’’خونی قاتل‘‘ قرار دے دیا
Advertisement
Next Article
Exit mobile version