بیلجیئم میں 31 سال قبل قتل ہونے والی خاتون کی شناخت ہو گئی

بیلجیئم میں ایک برطانوی خاتون کے قتل کے 31 سال بعد اس کی شناخت کر لی گئی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق پولیس ایجنسی انٹرپول کے مطابق مقتولہ ریٹا رابرٹس کے اہل خانہ نے برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں اس کے جسم پر بنے ٹیٹو کی تصویر سے شناخت کی۔
رپورٹس کے مطابق اس 31 سالہ خاتون کا اپنے اہل خانہ سے آخری بار مئی 1992 میں پوسٹ کارڈ کے ذریعے رابطہ ہوا تھا اور اگلے مہینے اس کی لاش ملی۔
ان کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ یہ خبر حیران کن اور دل دہلا دینے والی ہے۔
ریٹا رابرٹس ان 22 قتل شدہ خواتین میں سے ایک تھیں جنہیں یورپ میں پولیس رواں سال کے اوائل میں شروع کی گئی ایک مہم کے ذریعے شناخت کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔
یہ مہم پہلی مرتبہ ہے جب انٹرپول نے نام نہاد بلیک نوٹسز کی فہرست منظر عام پر لائی ہے جس میں نامعلوم لاشوں کے بارے میں معلومات طلب کی گئی ہیں۔
انٹرپول کے اس طرح کے نوٹس عام طور پر دنیا بھر میں انٹرپول کے پولیس فورسز کے نیٹ ورک میں داخلی طور پر گردش کرتے ہیں۔
زیادہ تر متاثرین کی عمریں 15 سے 30 سال کے درمیان تھیں۔ انٹرپول کی ویب سائٹ پر دستیاب مکمل فہرست میں ہلاک ہونے والی خواتین کے بارے میں مکمل تفصیلات اور کیسز کے بارے میں معلومات شامل ہیں۔
برطانوی خاتون ریٹا رابرٹس نے فروری 1992 میں کارڈف میں اپنے گھر سے بیلجیئم کے شہر اینٹورپ کا سفر کیا تھا۔ اس کی لاش چار ماہ بعد ندی میں پڑی ہوئی ملی تھی، جب اسے پرتشدد طریقے سے قتل کر دیا گیا تھا۔
ٹیٹو کو پہچاننے کے بعد، اہل خانہ نے بیلجیئم میں تفتیش کاروں سے ملاقات کی اور باضابطہ طور پر اس کی شناخت کی.
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.bolnews.com/urdu/latest/2023/11/714406/amp/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://www.bolnews.com/urdu/latest/2023/11/714406/amp/ اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

