نہرو نے دو بڑی غلطیاں کیں ورنہ آج پورا کشمیر ہمارا ہوتا، بھارتی وزیر داخلہ

بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کا کہنا ہے کہ سابق بھارتی وزیر اعظم جواہر لال نہرو کے دور میں کی گئی غلطیوں کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑرہا ہے، وہ اگر دو بڑی غلطیاں نہ کرتے تو آج پورا کشمیر ہمارا ہوتا۔
بھارت کی لوک سبھا اسمبلی میں مقبوضہ جموں و کشمیر سے متعلق دو متنازع بل منظور کرلیے گئے۔ وزیرداخلہ امیت شاہ نے جموں و کشمیر ریزرویشن ترمیمی بل 2023 اور جموں و کشمیر تنظیم نو ترمیمی بل 2023 پیش کیے۔
خیال رہے کہ ریزرویشن ترمیمی بل 2023 کے تحت جموں کشمیر اسمبلی میں 3 نشستیں مختص کی گئی ہیں، ایک نشست پاکستان کے کشمیر سے نکالے گئے افراد اور دو نشستیں بے گھر کشمیری پنڈتوں کے لیے مختص کی گئی ہیں، جس میں ایک نشست خواتین کے لیے رکھی گئی ہے۔ جب کہ تشکیل نو ترمیمی بل 2023 میں جموں کشمیر یونین میں لداخ کے علاقے کو شامل کیا گیا ہے۔
اپنے خطاب کے دوران بھارتی وزیر داخلہ اپنے سابق وزیراعظم جواہر لعل نہرو کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے سے بھی باز نہ آئے۔
لوک سبھا اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر پر نہرو کی دو غلطیاں بھاری پڑیں، پہلی اور سب سے بڑی غلطی یہ تھی کہ جب ہماری فوج جیت رہی تھی، تو پنجاب کا علاقہ آتے ہی جنگ بندی نافذ کر دی گئی اور آزاد کشمیر کا جنم ہوا۔ اگر جنگ بندی تین دن بعد ہوئی ہوتی تو آج مقبوضہ کشمیر ہندوستان کا حصہ ہوتا جب کہ جواہر لال نہرو نے ہندوستان کے اندرونی معاملات کو اقوام متحدہ میں لے جانے کی بھی غلطی کی۔
امیت شاہ کے نہرو کے خلاف بیان پر اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما احتجاجاً اجلاس چھوڑ کر چلے گئے۔
امیت شاہ نے اپنے خطاب کے دوران جھوٹا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر میں پُرتشدد واقعات میں 70 فیصد تک کمی واقعہ ہوئی ہے اور یہ کمی مودی کی حکومت میں ہوئی ہے، اس کا مطلب یہ ہوا کہ دہشت گردی، علیحدگی پسندی کی جڑ آرٹیکل 370 ہی تھا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ کشمیر میں 1994 سے 2004 تک 40 ہزار سے زیادہ دہشتگردی واقعات ہوئے، 2004 سے 2014 تک 7 ہزار217 دہشتگردی واقعات ہوئے جبکہ 2014 سے 2023 تک صرف 2 ہزار دہشتگردی واقعات رپورٹ ہوئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

