پاک بھارت جوہری تنصیبات کی فہرستوں کا تبادلہ آج ہو گا، سفارتی ذرائع

سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان اور بھارت آج ایک دوسرے کی جوہری تنصیبات کی فہرستوں کا تبادلہ آج ہو گا۔
سفارتی ذرائع کی رپورٹ کے مطابق فہرستوں کا آج ہونے والا جوہری فہرستوں کا تبادلہ 1988 کے پاک بھارت کے ایک دوسرے کی جوہری تنصیبات پر حملہ کی ممانعت کے معاہدے کے تحت کرتے ہیں۔
آج فہرستوں کا ہونے والا تبادلہ پاکستان اور بھارت کے مابین جوہری تنصیبات کی فہرستوں کا 33 تبادلہ ہو گا، اس سے قبل 32 مرتبہ فہرستوں کا تبادلہ ہو چکا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ہاکستان اور بھارت کے مابین یکم جنوری 1992 کو پہلی مرتبہ جوہری تنصیبات کی فہرستوں کا تبادلہ کیا گیا تھا۔
ان فہرستوں کے تبادلہ کی وجہ دونوں ممالک کے ایک دوسرے کی جوہری تنصیبات پر حملے کی ممانعت پر اتفاق ہے.
دونوں ممالک اپنی اہنی جوہری تنصیات کی فہرستوں کا تبادلہ ہائی کمشنز کے ذریعہ کرتے ہیں۔
جوہری تنصیبات کی فہرستوں کے علاوہ پاکستان اور بھارت سال 2024 کے پہلے روز ایک دوسرے کے ممالک میں موجود قیدیوں کی فہرستوں کا بھی تبادلہ کریں گے۔
جوہری تنصیبات کی فہرستوں کا تبادلہ آج بیک وقت اسلام آباد اور نئی دلی کے ہائی کمشنرز کے دفاتر میں ہو گا۔
جبکہ قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ21 مئی 2008 کے پاک بھارت قونصلر رسائی معاہدے کے تحت ہو گا۔
سفارتی ذرائع کے مطابق ہر برس یکم جنوری اور یکم جولائی کو پاک بھارت قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کیا جاتا ہے۔
یکم جولائی 2023 کی تبادلہ شدہ فہرست کے مطابق بھارتی جیلوں میں کل 417 پاکستانی قید تھے، جن میں 343 عام پاکستانی شہری اور 74 ماہی گیر شامل ہیں۔
یکم جولائی 2023 کو پاکستانی جیلوں میں قید کل 308 بھارتی قیدیوں کی فہرست بھارت کے حوالے کی گئی ان میں 42 عام بھارتی شہری اور 266 ماہی گیر شامل ہیں۔
2008 میں ہی پاک بھارت مشترکہ جوڈیشل کمیٹی براے اسیران قائم کی گئی تھی، کمیٹی میں دونوں ممالک کے ریتائرڈ جج صاحبان قیدیوں کی حالت زار ہر سفارشات پیش کرتے ہیں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

