مبینہ فراڈ پر سابق بزنس پارٹنرز پر مہندرا سنگھ دھونی نے مقدمہ دائر کر دیا

بھارت کے سابق کپتان مہندرا سنگھ دھونی نے 15 کروڑ بھارتی روپے کے مبینہ فراڈ پر سابق کاروباری شراکت داروں کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مہندر سنگھ دھونی نے ایک اسپورٹس فرم میں اپنے سابق بزنس پارٹنرز کے خلاف مجرمانہ شکایت درج کرائی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ انہوں نے کنٹریکٹ کی پاسداری نہ کرکے ان سے 15 کروڑ بھارتی روپے سے زیادہ کا فراڈ کیا۔
مہر دیواکر نے مبینہ طور پر 2017 میں مہندر سنگھ دھونی کے نام پر دنیا بھر میں کرکٹ اکیڈمیاں کھولنے کے لئے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
سابق بھارتی کپتان کی درخواست پر آرکا اسپورٹس اینڈ مینجمنٹ لمیٹڈ کے مہر دیواکر اور سومیا وشواس کے خلاف رانچی کی عدالت میں 2017 کے کاروباری سودے کے بارے میں شکایت درج کی گئی ہے۔
دیواکر نے مبینہ طور پر 2017 میں دھونی کے نام پر بھارت اور بیرون ملک کرکٹ اکیڈمیاں کھولنے کے لئے ایم ایس دھونی کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ لیکن شکایت کے مطابق انہوں نے مبینہ طور پر معاہدے میں درج شرائط پر عمل نہیں کیا۔
اس میں کہا گیا ہے کہ آرکا اسپورٹس فرنچائز فیس ادا کرنے اور معاہدے میں بیان کردہ تناسب میں منافع بانٹنے کا ذمہ دار تھا ، لیکن تمام شرائط و ضوابط کی خلاف ورزی کی گئی۔
شراکت داروں نے ایم ایس دھونی کے علم میں لائے بغیر اکیڈمیاں قائم کرنا شروع کردیں اور کوئی ادائیگی نہیں کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں فراہم کردہ اتھارٹی لیٹر کو 15 اگست 2021 کو منسوخ کردیا گیا تھا۔
مہندرا سنگھ دھونی کے وکیل دیانند سنگھ کے مطابق اس کے باوجود انہوں نے دھونی کے نام پر کرکٹ اکیڈمیاں اور اسپورٹس کمپلیکس قائم کرنے کا سلسلہ جاری رکھا اور ان کے ساتھ کوئی رقم یا معلومات شیئر نہیں کیں۔
ایم ایس دھونی نے اپنے وکیل کے توسط سے دعویٰ کیا ہے کہ کمپنی نے معاہدے کے اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے، جس کی وجہ سے انہیں 15 کروڑ بھارتی روپے سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے۔
اسپورٹس فرم کی ویب سائٹ، جس کے کور امیج کے طور پر ایم ایس دھونی کی ایک بڑی تصویر ہے، کا دعویٰ ہے کہ وہ ایتھلیٹ اور پلیئر مینجمنٹ میں مہارت رکھتی ہے اور “ٹاپ کلاس کنسلٹنسی” بھی فراہم کرتی ہے۔
ویب سائٹ کے مطابق دیواکر کمپنی کے منیجنگ ایڈیٹر ہیں، جس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایم ایس دھونی کمپنی میں ایک سرپرست ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News