Advertisement

پاکستان پر ایرانی میزائل حملے کے بعد امریکہ کا ردعمل

پاکستان پر ایرانی میزائل حملے کے بعد امریکہ کا ردعمل

پاکستان پر ایرانی میزائل حملے کے بعد امریکہ کا ردعمل

امریکہ نے پاکستان سمیت 3 ممالک پر ایرانی میزائل حملے کی مذمت کردی۔

امریکہ نے ایک بار پھر ایران کو خطے میں دہشت گردی کا سب سے بڑا اسپانسر قرار دے دیا ہے جب کہ پاکستان پر ایرانی میزائل حملے کے بعد امریکہ کا ردعمل بھی سامنے آگیا ہے۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ایران نے تین ہمسایہ ممالک کی خود مختار سرحدوں کی خلاف ورزی کی ہے۔

امریکی ترجمان نے کہا کہ ایران خطےمیں دہشت گردی کا سب سے بڑا اسپانسر ہے، ایک طرف ایران دہشت گردی اور عدم استحکام پھیلا رہا ہے تو دوسری طرف وہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کا دعویدار ہے۔

میتھیو ملر کہتے ہیں کہ ایران کی وجہ سے ہی امریکہ عراق میں موجود ہے جب کہ چین نے بھی ایران اور پاکستان سے علاقائی استحکام برقرار رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔

یاد رہے کہ 16 جنوری کو ایران نے تمام بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان کی بِلا اشتعال فضائی حدود کی خلاف ورزی کرکے معصوم لوگوں کو نشانہ بنایا تھا۔

Advertisement

دوسری جانب پاکستان نے ایران کے میزائل حملے کے جواب میں ’’آپریشن مرگ بر سرمچار‘‘ کا آغاز کرتے ہوئے آج صبح ایران میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔

 پاکستان نے ایران کے صوبے سیستان بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، انٹیلی جنس بیسڈ پاکستانی آپریشن میں متعدد دہشت گرد مارے گئے جب کہ مرگ بر سرمچار آپریشن انتہائی مربوط اور فوجی حملہ تھا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
16 سال سے کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کرنے کا فیصلہ
اسرائیلی فضائیہ کا یمن کی الحدیدہ بندر گاہ پر وحشیانہ فضائی حملہ
فلسطین میں نسل کشی سے متعلق سوال پر ٹرمپ پھر اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہوگئے
ایک اور یورپی ملک نے فلسطین کو بطور آزاد ریاست تسلیم کرنے کا عندیہ دیدیا
کھیل ہو یا ثقافت، مودی حکومت کا اصل چہرہ بے نقاب، ویڈیو دیکھیں
ہر موبائل فون میں اسرائیل کا حصہ ہے، نیتن یاہو کا دعویٰ
Advertisement
Next Article
Exit mobile version