سانحہ 9 مئی، اشتہاریوں اور دیگر ملزمان کے خلاف ایک بار پھر کریک ڈاؤن کا آغاز

سانحہ 9 مئی کے واقعات میں اشتہاری اور دیگر ملزمان کے خلاف پولیس نے ایک بار پھر کریک ڈاؤن کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
پولیس کی آپریشنز اور انویسٹی گیشن ونگ ٹیموں کو ٹاسک سونپ دیا گیا۔9 مئی کے واقعات پر لاہور میں 14 مقدمات دہشت گردی اور 49 مقدمات دیگر سنگین دفعات کے تحت درج ہوئے تھے۔
لاہور پولیس نے 1035 ملزمان دہشت گردی کے مقدمات جبکہ 884 ملزمان دیگر مقدمات میں گرفتار کیے تھے۔
دہشت گردی مقدمات میں اب تک جیلوں میں 741 ملزمان جوڈیشل ہوئے ہیں جبکہ دیگر مقدمات میں 318 ملزمان کو حوالات جوڈیشل میں رکھا گیا ہے اور باقی تمام ملزمان ضمانتوں پر ہیں یا مقدمات سے ڈسچارج کیے جا چکے ہیں۔
لاہور پولیس نے اب تک گرفتار نہ ہونے والے ملزمان کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کیا ہے، لاہور پولیس کے مطابق اب تک کی تحقیقات میں مزید تین سو بیاسی ملزمان کی گرفتاری مطلوب ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار نا ہونے والے 282 اشتہاریوں کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
سانحہ 9 مئی کی نئی تہلکہ خیز ویڈیو فوٹیج منظر عام پر آگئی
سانحہ 9 مئی کی نئی تہلکہ خیز ویڈیو فوٹیج منظر عام پر آگئی ہے،سانحہ 9 مئی میں مخصوص سیاسی جماعت کے شر پسندوں کے ملوث ہونے کے مزید شواہد سامنے آگئے ہیں۔
ویڈیو میں مکمل تیاری کے ساتھ شر پسند، جماعت کا پرچم اٹھائے تخریب کاری میں مصروف نظر آتے ہیں۔
فوٹیج میں باغیانہ نعروں کے ساتھ شر پسندوں کو سرکاری املاک کو آگ لگاتے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ مخصوص جماعت کے شر پسند کارروائی پر اظہار مسرت اور کامیابی کے اشارے بھی کرتے نظر آرہے ہیں۔
جناح ہاؤس میں توڑ پھوڑ اور آگ لگاتے ہوئے ویڈیو بناتے یہ شر پسند واضح دیکھے جا سکتے ہیں۔
لوٹ مار اور تخریب کاری کے یہ خوفناک مناظر مخصوص جماعت کی طرف سے ریاست کو نقصان پہنچانے کے واضح ثبوت ہیں۔
کیا اس میں کوئی شک باقی ہے کہ سانحہ نو مئی مخصوص جماعت کی طرف سے مکمل تیاری کے ساتھ کیا گیا تھا؟
سانحہ 9 مئی
گزشتہ سال 9 مئی کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے پی ٹی آئی کے چیئرمین کو پیرا ملٹری فورس رینجرز کی مدد سے القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتار کیا جس کے بعد ملک بھر میں پرتشدد احتجاج کے دوران املاک کی توڑ پھوڑ جلاؤ گھیراؤ دیکھنے میں آیا۔
احتجاج کے دوران مشتعل افراد نے فوجی تنصیبات، بشمول کور کمانڈر لاہور کی رہائش گاہ اور پاکستان بھر میں ریاستی املاک کو نقصان پہنچایا، اس واقعے کے بعد فوج نے اس دن کو ملکی تاریخ کا ایک “سیاہ باب” قرار دیا اور توڑ پھوڑ میں ملوث تمام افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا عزم کیا۔
بعدازاں مزید سخت قدم اٹھاتے ہوئے حکومت نے سول اور فوجی تنصیبات پر حملے اور آتش زنی کرنے والوں کو پاکستان آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ سمیت متعلقہ قوانین کے تحت انصاف کے کٹہرے میں لانے کا فیصلہ کیا سابق وزیر اعظم اور ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف متعدد مقدمات درج کیے گئے۔
22 اکتوبر کو عسکری قیادت نے فارمیشن کمانڈرز کانفرنس میں کہا تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ سانحہ 9 مئی کے منصوبہ سازوں اور ماسٹر مائنڈز کے خلاف قانون کی گرفت مضبوط کی جائے۔ فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کو پاکستان آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ، جو کے آئینِ پاکستان کے تحت ہیں، ان کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لا کر کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News