Advertisement

نگران حکومت اسمگلنگ کے خاتمے کیلئے اقدامات کرتی رہے گی، نگران وزیرِ اعظم

نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ نگران حکومت اپنی مدت کے آخری لمحے تک اسمگلنگ کے خاتمے کیلئے اقدامات کرتی رہے گی۔

تفصیلات کے مطابق نگران وزیرِاعظم انوار الحق کاکڑ کی زیرِ صدارت افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کے تحت تجارت اور سرحدی اضلاع میں اسمگلنگ کے خاتمے پر جائزہ اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا۔

اجلاس کو افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے رپورٹ پر پیش رفت سے آگاہ کیا گیا جبکہ اجلاس کو پاکستان کسٹمز، ایف سی، ضلعی انتظامیہ اور این ایل سی کی سرحدی علاقوں میں کارکردگی سے بھی آگاہ کیا گیا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ تمام ایجنسیاں مل کر سرحدی علاقوں میں اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے اقدامات کر رہی ہیں جس کی بدولت لاکھوں ٹن غیر قانونی اشیاء کی غیر قانونی درآمد روک کر ملکی خزانے کو بھاری نقصان سے بچایا گیا۔

اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ اسمگلنگ کے  گھناؤنے کاروبار سے صرف چند بااثر افراد کو فائدہ پہنچتا ہے، اسمگلنگ کی مکمل روک تھام کیلئے تمام ادارے بالخصوص فرنٹیئر کور، کسٹمز اور ضلعی انتظامیہ اپنے اقدامات میں تیزی لے کر آئیں۔

Advertisement

انوار الحق نے کہا کہ سرحدی اضلاع میں خصوصی اقتصادی زونز اور صنعتوں کے قیام سے لوگوں کو متبادل باعزت روزگار کی فراہمی یقینی بنائی جائے جبکہ سرحدی علاقوں کے لوگوں کو روزگار کے مواقع مہیا کرنے، انکے سماجی تحفظ اور انہیں باہنر بنانے کیلئے ایک جامع لائحہ عمل مرتب کیا جائے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسمگلنگ کی وجہ سے پوری پاکستانی قوم نقصان اٹھا رہی تھی اور حکومت اس کے مکمل خاتمے تک آپریشن جاری رکھے گی، اسمگلنگ کے ذریعے مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع دینے کے بھونڈے جواز کی آڑ میں چند افراد کو ملک کی معیشت کو نقصان پہنچانے نہیں دینگے۔

انوار الحق کا کہنا تھا کہ نگران حکومت اپنی مدت کے آخری دن کے آخری لمحے تک اسمگلنگ کے خاتمے کیلئے اقدامات کرتی رہے گی، این ایل سی چمن بارڈر پر اپنے اسکیننگ و چیکنگ کے منصوبے کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسمگلنگ کی روک تھام کے ساتھ ساتھ شہری علاقوں میں اس مال کی طلب کو بھی کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان کسٹمز سرحدی علاقوں میں اپنی استعداد کار میں اضافہ کرے تاکہ اسمگلنگ میں پکڑے جانے والے عناصر کو قانون کے مطابق قرار واقعی سزا دی جا سکے۔

نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کا مزید کہنا تھا کہ سرحدی اضلاع بالخصوص حساس علاقوں میں اچھی شہرت کے افسران تعینات کئے جائیں اور پوسٹنگ ٹرانسفر کے شفاف سسٹم کو بحال کیا جائے جبکہ سرحدی علاقوں میں قانونی تجارت کو فروغ دیا جائے اور مکمل دستاویزی کاروائی کو یقینی بنایا جائے۔

اجلاس میں نگران وفاقی وزیرِ خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے چیف سیکریٹریز، فرنٹیئر کور کے متعلقہ آئی جیز، وفاقی سیکٹریز اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔

Advertisement
Advertisement

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
پاور ڈویژن نے گردشی قرضے میں 79 ارب روپے اضافے کا اعتراف کر لیا
فضل الرحمان نے فیصل واؤڈا کو 27 ویں ترمیم کا جائزہ لینے کی یقین دہانی کرا دی
کراچی واٹر بورڈ میں من پسند افسران کو نوازنے کا سلسلہ جاری، اقربا پروری عروج پر
رواں مالی سال کے چار ماہ میں تجارتی خسارہ 38 فیصد سے بڑھ گیا
آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں ’’سپر مون‘‘ کا خوبصورت نظارہ دیکھا جاسکے گا
حکومت نے 24 سرکاری ادارے فروخت کرنے کا فیصلہ کرلیا، وزیر خزانہ
Advertisement
Next Article
Exit mobile version