بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی مایوس کن کارکردگی، 589 ارب کا نقصان

بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی مایوس کن کارکردگی کی وجہ سے رواں مالی سال میں 589 ارب روپے کے نقصان کا خدشہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی مایوس کن کارکردگی کے باس رواں مالی سال میں 589 ارب روپے نقصان کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بدترین کارکردگی والی 5 ڈسکوز میں پرفارمنس مینجمنٹ یونٹ قائم کرنے کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس آئی ایف سی کی ایپکس کمیٹی نے پی ایم یو کے قیام کی تجویز دی ہے۔
ایپکس کمیٹی کی تجویز کے تحت پرفامنس مینجمنٹ یونٹ کی سربراہی حاضر سروس برگیڈئیر کریں گے۔*
وزارت توانائی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایپکس کمیٹی کی تجویز پر حتمی فیصلہ وفاقی کابینہ کرے گی۔
ڈسکوز کی بدترین کارکردگی کی وجہ سے بجلی کے شعبے کا گردشی قرض کم نہیں ہوسکا ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے ملک بھر میں بجلی چوری اور ڈیفالٹرز کے خلاف مہم بھی نتیجہ خیز نہ ثابت ہو سکی۔
بجلی چوری کی روک تھام اور ریکوریز میں بھی ڈسکوز کی کارکردگی بھی مایوس کن رہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق مالی سال 2023 ,24 کے دوران ڈسکوز کے نقصانات 589 ارب تک پہنچنے کا خدشہ ہے۔
ایپکس کمیٹی کی جانب سے ڈسکوز کی مضبوط قیادت نہ ہونے کے باعث پی ایم یو قائم کرنے کی تجویز تیار کی گئ ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایپکس کمیٹی کی تجویز پر وفاقی کابینہ پی ایم یو سے متعلق حتمی فیصلہ کرے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News