یورپ میں پہلے ہائی ٹیک یورینیم ایندھن پلانٹ کی تعمیر کا اعلان

برطانیہ جدید یورینیم ایندھن تیار کرنے والا پہلا یورپی ملک بننے کا ارادہ رکھتا ہے جو فی الحال تجارتی طور پر صرف روس سے دستیاب ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق برطانوی حکومت نے کہا ہے کہ وہ کم افزودہ یورینیم پروگرام کی تعمیر کے لیے 382 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی جس سے ماسکو کو توانائی کی عالمی منڈیوں سے بے دخل کرنے میں مدد ملے گی۔
برطانوی حکومت کے ترجمان کے مطابق ہم تیل و گیس اور مالیاتی منڈیوں پر ولادیمیر پیوٹن کے سامنے کھڑے ہوں گے۔ وزیر توانائی کلیئر کوٹینہو نے ایک بیان میں کہا کہ ہم روس کو جوہری ایندھن پر تاوان کے لیے نہیں رہنے دیں گے۔
بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے مطابق حال ہی میں امریکہ میں ہالو کی پیداوار کا آغاز ہوا ہے، لیکن تجارتی پیمانے پر صرف ایک روسی تنصیب ہی یورینیم تیار کرتی ہے۔
برطانوی سرمایہ کاری 2050 تک جوہری توانائی سے 24 گیگا واٹ بجلی فراہم کرنے کے منصوبوں کا حصہ ہے، جو برطانیہ کی بجلی کی ضروریات کا ایک چوتھائی ہے۔
برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ پہلا پلانٹ شمال مغربی انگلینڈ میں ہوگا اور 2030 کی دہائی تک آپریشنل ہو جائے گا۔
اس پلانٹ سے امید ہے کہ 2030 تک برطانیہ کی 95 فیصد بجلی کم کاربن ذرائع سے حاصل کی جائے گی اور 2035 تک گرڈ کو مکمل طور پر ڈی کاربنائز کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News