پاکستان میں گدھوں کی افزائش کے لیے مراکز قائم کرنے کا فیصلہ

گدھوں کی تعداد
ملک کے چاروں چاروں صوبوں میں گدھوں کی افزائش کیلئے مراکز قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی تجارت کا اجلاس ہوا جس میں خراب گوشت کی وجہ سے متحدہ عرب امارت میں پاکستانی گوشت کی برآمد پر پابندی کا جائزہ لیا گیا جس میں یہ بات سامنے آئی کہ پاکستانی بندرگاہ پر گوشت سلامت تھا تاہم شپنگ لائن میں مسائل اورٹمپریچر کی وجہ سے گوشت یو اے ای پہنچنے تک خراب ہوا۔
سینیٹر دنیش کمار کا کہنا تھا کہ اس اقدام سے ملک کا نقصان ہوا اور گوشت کی درآمدات گرگئی، ابھی تک شپنگ لائن کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کی گئی، ذمہ داران کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اس اقدام کی وجہ سے متحدہ عرب امارات نے پاکستان سے گوشت درآمد پر پابندی عائد کر دی، اس سے ملک کی بدنامی ہوئی۔
اجلاس میں سینیٹر ذیشان خانزادہ نے کہا کہ وزارت تجارت اس معاملے کی مکمل تحقیقات کرے تاکہ ذمہ داری کا تعین کیا جا سکے۔ سلیم مانڈوی والا نے پوچھا ’’ملک سے گدھے کس طرح برآمد ہو رہے ہیں‘‘۔
اینیمل ہسبنڈری کمشنر نے کہا کہ ملک سے فی الحال کوئی گدھے برآمد نہیں ہو رہے ، گدھوں کے گوشت کی برآمد کے لیے گوادر میں سلاٹر ہاؤس کی منظوری دی گئی ہے، تمام صوبوں میں گدھوں کی افزائش کیلئے ایک ایک سنٹر قائم کیا جائے گا، گدھوں کے گوشت کی برآمد کے وسیع مواقع ہیں۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

