غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی ٹینکوں کی گولہ باری، حماس وزارت صحت

حماس کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کے ٹینکوں نے غزہ کے اسپتال پر گولہ باری کی ہے۔
خلیج میڈیا کے مطابق حماس کے زیر انتظام غزہ کی وزارت صحت نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے جنوبی شہر خان یونس کے ایک اسپتال پر براہ راست فائرنگ کی، جہاں شدید لڑائی کے دوران عام شہری پھنسے ہوئے ہیں۔
دس لاکھ سے زیادہ افراد اب خان یونس کے جنوب میں واقع رفح میں پھنسے ہوئے ہیں، جو مصری سرحد سے متصل ہے۔
اسرائیلی وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی ٹینک خصوصی سرجری کی عمارت کی بالائی منزلوں اور ناصر ہسپتال کی ہنگامی عمارت پر شدید فائرنگ کر رہے ہیں جس کے نتیجے میں درجنوں افراد کے زخمی ہونے کا خدشہ ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی جانب سے اسپتال پر فائرنگ کے بارے میں پوچھے جانے پر اسرائیلی فوج نے فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔
خان یونس فلسطینی عسکریت پسندوں اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان لڑائی کا مرکز بن چکے ہیں، جنہوں نے تقریبا تین ماہ سے اپنی زمینی کارروائی کے دوران جنوب پر دباؤ ڈالا ہے۔
فلسطینی پناہ گزینوں سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے نے کہا ہے کہ بے گھر افراد کے لیے اس کی خان یونس پناہ گاہوں میں سے ایک کو پیر کے روز فوجی کارروائیوں کے دوران نشانہ بنایا گیا۔
یو این آر ڈبلیو اے کے سربراہ فلپ لازارینی نے منگل کے روز ٹوئٹر پر لکھا کہ ‘ہماری پناہ گاہ کے ارد گرد شدید لڑائی کے دوران کم از کم چھ بے گھر افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔’
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے نے منگل کے روز غزہ میں ناقابل بیان درد کو بیان کیا جہاں ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
انسانی حقوق کے ادارے کے ترجمان کے مطابق خان یونس میں لڑائی بڑھتی جا رہی ہے، شہری علاقوں کو تباہ کیا جا رہا ہے اور لوگوں کی جانیں جا رہی ہیں جبکہ صحت کی دیکھ بھال کے مراکز پر حملوں میں اضافہ جاری ہے۔
حماس کے زیر انتظام غزہ کی وزارت صحت کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق غزہ میں لڑائی کے دوران کم از کم 25,490 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

