دہلی، بھارتی پولیس نے کسانوں پر آنسو گیس کی بوچھاڑ کر دی

بھارتی پولیس نے دہلی میں مارچ کرنے کے لیے آنے والے ہزاروں کسانوں کے اوپر آنسو گیس کی بوچھاڑ کر دی۔
قطری خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق بھارتی سکیورٹی فورسز نے حکومت کے ساتھ مذاکرات ناکام ہونے کے بعد نئی دہلی کی جانب مارچ کرنے والے ہزاروں کسانوں کو روکنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے ہیں۔
مقامی نشریاتی اداروں نے آج آنسو گیس کے موٹے بادل دکھائے جب پولیس نے دارالحکومت سے تقریبا 200 کلومیٹر شمال میں واقع انبالہ کے قریب مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی۔ کسان مطالبہ کر رہے ہیں کہ حکومت زیادہ سے زیادہ حمایت اور گارنٹی پیش کرے۔
حکومت کے ساتھ بات چیت ناکام ہونے کے بعد کسان اپنے غصے کو کم کرنے میں ناکام ہونے کے بعد دارالحکومت کی طرف مارچ کر رہے ہیں۔
پولیس نے خاردار تاروں، اسپائکس اور سیمنٹ بلاکس کی رکاوٹیں کھڑی کرکے نئی دہلی میں داخل ہونے والے متعدد داخلی راستوں کو سیل کردیا۔
دارالحکومت میں بڑے اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی ہے اور پڑوسی ریاست ہریانہ کے کچھ اضلاع میں انٹرنیٹ خدمات معطل کردی گئی ہیں۔
کسان گروپوں میں سے ایک کے رہنما سرون سنگھ پاندھر نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی رکاوٹ کو توڑنا نہیں چاہتے، ہم مذاکرات کے ذریعے اپنے مسائل کا حل چاہتے ہیں۔
گزشتہ روز یونین رہنماؤں اور حکومت کے وزراء کے درمیان ہونے والی بات چیت کسانوں کے اہم مطالبات پر اتفاق رائے پیدا کرنے میں ناکام رہی، جس میں زیادہ حمایت، ان کی پیداوار کی گارنٹی شدہ قیمت، اور قرضوں کے لئے معافی کے ساتھ ساتھ کئی دیگر مراعات شامل ہیں۔
بھارتی نشریاتی اداروں نے آس پاس کی ریاستوں پنجاب، ہریانہ اور اتر پردیش سے سیکڑوں ٹریکٹروں کی قطاریں دکھائی ہیں جو دارالحکومت دہلی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News