ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کا نواز شریف پر اظہار اعتماد

لاہور: ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں نوازشریف پر اظہار اعتماد کی قرارداد منظور۔
پاکستان مسلم لیگ ن نے پارلیمانی پارٹی اجلاس میں نوازشریف پر اظہار اعتماد کی قرارداد کو منظور کرلیا ہے۔
پارلیمانی پارٹی اجلاس میں نوازشریف کا کہنا تھا کہ منتخب ہونے والے تمام ممبران اسمبلی کو مبارکباد دیتا ہوں، ہمارے ارکان بھر پور مقابلے کے بعد ایوان میں پہنچے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا پہلا دور بھی اچھا تھا، بڑے منصوبے شروع کیے، دوسرے دور میں دو تہائی اکثریت سے جیت کر آئے تھے، تیسرے دور کے بعد ہماری پارٹی پر ظلم ہوئے جب کہ ہمارے تینوں ادوار بہت اچھے رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی جب گرے تو سب سے پہلے اسپتال پہنچا، واسطہ ایسے لوگوں سے پڑا ہے جن کی مجھے کبھی سمجھ نہیں آئی جب کہ میں بنی گالہ بھی گیا اور مل کر چلنے کی دعوت دی لیکن بنی گالہ کے بعد واپسی پر پتا چلا کہ طاہر القادری سے اتحاد ہوگیا۔
نواز شریف کہتے ہیں کہ ایک طرف دھرنے تھے تو دوسری طرف دہشت گردی تھی لیکن دھرنے ہوتے رہے اور ہم موٹروے سمیت بجلی کے کارخانے لگاتے رہے۔ ججوں نے مجھے غصے سے نکالا، کیا یہ غصہ تھا؟ انہوں نےملک کے ساتھ ظلم کیا۔
انہوں نے سوال کیا کہ مجھے فارغ کرنے والے جج کسی کو منہ دکھانے کے قابل ہیں؟ سپریم کورٹ نے مجھے کیوں فارغ کیا، کون جج تھے، پوری قوم جانتی ہے جب کہ مجھے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر سزا سنادی گئی تھی۔
سابق وزیر اعظم نے یہ بھی سوال کیا کہ کیا کسی ملک میں ایسا ہوتا ہے؟ ان میں ایک جج جس کو چیف جسٹس بننا تھا استعفیٰ دیکر چلے گئے۔ ثاقب نثار نے میرے خلاف فیصلہ دیا آج وہ کہاں ہیں؟ وہ جج کہاں ہیں جنہوں نے ہمیں سسلین مافیا کہا۔
نواز شریف نے مزید سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہم نے کیا بگاڑا تھا ؟ ہمارے خلاف اتنا غصہ کیوں تھا؟ اس سارے کھیل میں اور بھی پلیئرز تھے جب کہ 2017 میں ایسا لگ رہا تھا کہ ن لیگ دوبارہ اکثریت سے آئے گی، ان لوگوں نے ن لیگ کو نہیں ملک کو نقصان پہنچایا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

