بھارت نے پہلی انسانی خلائی پرواز کے لیے چار خلابازوں کا اعلان کر دیا

بھارت نے چار خلابازوں کے ناموں کا اعلان کیا ہے جو ملک کے پہلے انسانی خلائی پرواز پروگرام گگن یان مشن میں حصہ لیں گے۔
عرب میڈیا کے مطابق گزشتہ سال اگست میں چاند پر خلائی جہاز اتارنے والا چوتھا ملک بننے کے بعد بھارت 2040 تک چاند کی سطح پر خلاباز بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
اس پروگرام کی قیادت کرنے والی سرکاری ایجنسی انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن کا مقصد 2024-2025 میں اس مشن کو شروع کرنا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے کیرالہ کے ترواننت پورم میں واقع وکرم سارا بھائی خلائی مرکز میں خلابازوں کا تعارف کرایا جن میں انڈین ایئر فورس کے پائلٹ جی پی پی بالاکرشنن نائر، جی پی کیپٹن اجیت کرشنن، جی پی کیپٹن انگد پرتاپ اور ڈبلیو جی کمانڈر ایس شکلا شامل ہیں۔
مودی راکیش شرما کا حوالہ دے رہے تھے جو خلا میں سفر کرنے والے واحد ہندوستانی شہری تھے، جنہوں نے 3 اپریل 1984 کو سوویت انٹرکوسموس پروگرام کے حصے کے طور پر سویوز ٹی -11 پر پرواز کی تھی۔
شرما کی طرح چاروں خلابازوں نے بھی ماسکو کے قریب زویزڈنی گورودوک میں یوری گاگرین خلاباز تربیتی مرکز میں تربیت حاصل کی ہے۔
گگن یان مشن، جس کی لاگت کا تخمینہ ایک ارب ڈالر سے زیادہ ہے، 2006 میں شروع ہوا تھا جس کا مقصد زمین کے نچلے مدار میں عملے کے مدار میں خلائی جہاز کو بھیجنے کے لئے ضروری ٹیکنالوجی تیار کرنا تھا۔
اس سال اور اگلے سال عملے کے بغیر تین پروازوں کے بعد عملے کی پہلی پرواز متوقع ہے۔ دو یا تین خلابازوں کو تین دن کے لئے 400 کلومیٹر کے مدار میں لانچ کیا جائے گا اور زمین پر واپس لایا جائے گا۔
اگر یہ مشن کامیاب ہوجاتا ہے تو بھارت روس، امریکہ اور چین کے بعد آزاد انسانی خلائی پرواز کرنے والا چوتھا ملک بن جائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

