Advertisement

انتقالِ اقتدار کا مرحلہ؛ الیکشن کمیشن 14روزمیں منتخب نمائندوں کا گزٹ نوٹیفکیشن کا پابند

نگراں حکومت

انتقالِ اقتدار کا مرحلہ؛ الیکشن کمیشن 14روزمیں منتخب نمائندوں کا گزٹ نوٹیفکیشن کا پابند

عام انتخابات کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان آرٹیکل 224 بی کے تحت 14 روز کے اندر منتخب نمائندوں کا گزٹ نوٹیفیکیشن کرنے کا پابند ہے۔ 

نگران حکومت سے اقتدارمنتخب حکومت کو منتقلی کے معاملے پرعام انتخابت کے لئے پولنگ ڈے کے بعد آئین کے آرٹیکل 91 کے تحت 21 روز میں نومنتخب قومی اسمبلی کا اجلاس ہونا لازم ہے،  صدر مملکت آرٹیکل 91 کے تحت نومنتخب قومی اسمبلی کا اجلاس 21 روز سے پہلے بھی طلب کرسکتے ہیں۔

الیکشن کمیشن کے گزٹ نوٹیفیکیشن کے بعد وزارت پارلیمانی امور قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی سمری نگران وزیراعظم کو بھجوائے گی۔ وزیراعظم اجلاس طلب کرنے کی سمری صدرمملکت کو بھجوائیں گے۔

نومنتخب قومی اسمبلی کے ارکان پہلے روز حلف لیں گے، موجودہ اسپیکرقومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نومنتخب اراکین قومی اسمبلی سے حلف لیں گے۔ نومنتخب اراکین قومی اسمبلی کے حلف کے بعد سب سے پہلا مرحلہ کسٹوڈئین آف دی ہائوس یعنی اسپیکر کے انتخاب کا ہوگا۔

موجودہ اسپیکراراکین کے حلف کے بعد ایوان میں قاعدہ نمبر 9 کے تحت اسپیکرکے انتخاب کے طریقہ کار کا اعلان کریں گے۔

Advertisement

اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے عہدے کے امیدوار مروجہ طریقہ کار کے تحت اپنے کاغذات نامزدگی قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروائیں گے۔ اگلے روزقومی اسمبلی کے قاعدہ 9 کے تحت اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہوگا۔

نئے اسپیکرکے انتخاب کے بعد موجودہ اسپیکران سے حلف لیں گے۔ نومنتخب اسپیکر خفیہ رائے شماری سے ہی ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب کروائیں گے۔

ڈپٹی اسپیکرکے انتخاب اور حلف کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی قائد ایوان یعنی وزراعظم کے انتخاب کا اعلان کریں گے، وزیراعظم کے انتخاب کے لئے بھی امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی سیکرٹری قومی اسمبلی کو جمع کروائیں گے۔

قومی اسمبلی آئین کے آرٹیکل 91 اور اپنے قاعدہ نمبر32،33،34 اور 35 کے تحت وزیراعظم کا انتخاب کرے گی۔ اسپیکراورڈپٹی اسپیکرکے انتخاب کے برعکس قائد ایوان کا انتخاب اوپن ڈویژن سے ہوگا۔

قائد ایوان منتخب ہونے کے لئے ایوان زیریں میں سادہ اکثریت ہونا ضروری ہے، خفیہ رائے شماری کوئی امیدواراکثریت حاصل نہ کر سکا تو سب سے زیادہ ووٹ لینے والے پہلے دو امیدواروں میں دوبارہ مقابلہ ہوگا۔

دوسری رائے شماری میں جو امیدوار موجود اراکین کے زیادہ ووٹ حاصل کرے گا وہ وزیراعظم منتخب ہوگا۔

Advertisement

آرٹیکل 91 کی شق 4 کے تحت اگر سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے 2 یا زیادہ اراکین کے ووٹ برابر ہوں تو ان میں سے کسی ایک کے اکثریت حاصل کرنے تک ووٹنگ کروائی جائے گی۔

حکومت سازی یا وزیراعظم کے انتخاب میں صدر مملکت کا کوئی کردار نہیں، صدرکا کردار صرف قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے اور نومنتخب وزیراعظم سے حلف لینے تک محدود ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
محسن نقوی قومی ٹیم کی حوصلہ افزائی کےلئے پریکٹس سیشن میں پہنچ گئے
3 لاکھ 50 ہزار حج درخواست گزاروں کا ڈیٹا ڈارک ویب پر لیک
پاکستان میں کالے جادو پر قید اور بھاری جرمانے کی تجویز، نیا بل سینیٹ میں پیش
آئی اے ای اے نے پاکستان کے سول نیوکلیئر پروگرام کو تسلی بخش قرار دیدیا
پاکستان سے مانچسٹر جانے والوں کے لیے خوشخبری
معصوم ارتضیٰ کی شہادت باہمت والدین کی استقامت اور وطن سے لازوال محبت کی انمول داستان
Advertisement
Next Article
Exit mobile version