پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کو 2 نئے لائسنز جاری

پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کو 2 نئے لائسنز جاری
اسلام آباد: پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی نے پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کو 2 نئے لائسنز جاری کر دیے ہیں۔
پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی نے پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کو پاکستان میں پہلی سیل شدہ ریڈیو ایکٹیو سورس مینوفیکچرنگ فیسیلیٹی لگانےکے لیے آپریٹنگ لائسنس جاری کردیا ہے۔
علاوہ ازیں پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کو پاکستان انسٹیٹیوٹ آف نیوکلییر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، اسلام آباد میں تیسرے تحقیقی ری ایکٹر کے ساتھ مولیبڈینم پیداواری سہولت (ایم پی ایف) کی تعمیر کا لائسنس بھی جاری کردیا ہے۔
پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی کے اعلامیے کے مطابق سورس مینو فیکچرنگ فیسیلیٹی بنانے کے لئے لائسنسنگ کا عمل نومبر 2022 میں شروع ہوا تھا، اس کے ذریعے شعبہ طب، صنعت اور تحقیقاتی مقاصد میں استعمال ہونے والے سرب مہر تابکار ذرائع تیار کئے جائیں گے۔
دوسری جانب مولیبڈینم پیداواری سہولت (ایم پی ایف) کی تعمیر کے لئے پاکستان اٹامک انرجی کمیشن نے ستمبر 2021ء میں درخواست جمع کروائی تھی جس کو تمام تر ضروری اور مروجہ قوانین کے تحت پرکھنے کے بعد آج لائسنس جاری کیا گیا ہے۔
مولیبڈینم ایک دھاتی عنصر ہے پاکستان میں ہی تیار کیا جائے گا جو کہ قدرتی طور پر ٹیکنیشیم میں تبدیل ہو کر کینسر اور دیگر بیماریوں کے علاج کے دورن تشخیصی مقاصد کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔
لائسنس اجراء تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی فیضان منصور نے کہا ’’پی این آر اے ایک ریگولیٹری اتھارٹی کے طور پر اپنے ریگولیٹری انفراسٹرکچر کو بہتر بناتے ہوئے اور اس کا دائرہ کار مزید بڑھانے کی خاطر جوہری اور تابکاری ٹیکنالوجی کو مقامی سطح پر بنانے کے پاکستان کے عزائم کی مکمل طور پر حمایت کر رہا ہے تاکہ ملکی و قومی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد مل سکے‘‘۔
انہوں نے واضح کیا کہ یہ کامیابی نہ صرف خود کفالت لائے گی بلکہ آنے والے وقتوں میں پاکستان کو بین الاقوامی برآمد کنندگان کی فہرست میں بھی شامل کردے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

