جمہوریت کی پیٹ پر خنجر گھونپا گیا ہے، سینیٹرعلی ظفر

سیاسی منظرنامہ تبدیل؛ سینیٹر علی ظفر نے اہم اعلان کردیا
پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر نے الیکشن کمیشن کے مخصوص نشستوں کے حوالے سے فیصلے پر کہا کہ جمہوریت کی پیٹ پر خنجر گھونپا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کے مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ کے حوالے سے فیصلے پر پی ٹی آئی سینیٹر علی ظر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ہمیں کہا کہ آپ کو سننے کے بعد فیصلہ کریں گے۔
علی ظفر کا کہنا تھا کہ ای سی پی کا فیصلہ آیا ہے کہ مخصوص نشستیں سنی اتحاد کو نہیں مل سکتیں، ہمیں اکثریت کے مطابق مخصوص نشستیں نہیں دی گئیں، یہ فیصلہ پیٹ پر چھرا گھونپنے کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 51 واضح ہے کہ کُل 336 نشستیں بنتی ہیں، آرٹیکل 106 صوبائی اسمبلی کی نشستوں سے آگاہ کرتا ہے۔
سنی اتحاد کی طرف سے کہا گیا کہ مخصوص نشستوں کا فیصلہ کریں۔
قومی و صوبائی اسمبلی کے مکمل ہونے تک آئینی نشستوں پرانتخاب نہیں ہوسکتا، ہم نے وزیراعظم کے انتخاب سے پہلے فیصلہ کرنے کا کہا تھا، ہمارے مطابق وزیراعظم کا انتخاب غیر آئینی ہے۔
پی ٹی آئی سینیٹر نے کہا کہ قومی اسمبلی نے وزیراعظم کا بھی انتخاب کرنا ہوتا ہے، ہم نے درخواست کی کہ وزیراعظم کے الیکشن سے پہلے فیصلہ کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ جیسے صدر مملکت اورسینیٹ الیکشن ہاؤس نامکمل ہو تو نہیں ہوسکتے، قومی اسمبلی نے صدر، اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر کو منتخب کرنا ہوتا ہے۔
سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے 92 ارکان کا نوٹیفکیشن دی، الیکشن کمیشن نے اعلان کیا یہ نشستیں آپ کو نہیں دے رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن نے وہ نشستیں دیگر سیاسی جماعتوں کو دینے کا فیصلہ کیا اگر ایسا ہوا تو یہ آئینی غلطی ہو گی۔
سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ االیکشن کمیشن غیر شفاف انتخابات کے انعقاد پراستعفیٰ دے، اس فیصلے کے بعد صدارتی اورسینیٹ انتخابات ہمیں قبول نہیں ہوں گے۔
سینیٹر علی ظفر نے مزید کہا کہ فیصلہ کرلیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کو چیلنج کریں گے، ہمارا مطالبہ ہے صدارتی اور سینیٹ انتخابات کو ملتوی کیا جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News