‘تمباکو سے صحت اور معشیت دونوں پر سنگین اثرات مرتب ہورہے ہیں’

ہیومن ڈیولپمنٹ فاؤنڈیشن (ایچ ڈی ایف) کے سی ای او محبوب الحق کا کہنا ہے کہ تمباکو سے صحت عامہ اور معیشت دونوں پر سنگین اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
ہیومن ڈیولپمنٹ فاؤنڈیشن (ایچ ڈی ایف) کے سی ای او محبوب الحق نے ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمباکو کا استعمال پاکستان کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج ہے جس سے صحت عامہ اور معیشت دونوں پر سنگین اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
دوسری جانب پروگرام منیجر ایچ ڈی ایف زاہد شفیق کا کہنا تھا کہ تین سال کے وقفے کے بعد ایف ای ڈی میں پچھلے اضافے سے ٹھوس فوائد حاصل ہوئے ہیں۔ 2022-23 تک ریٹیل قیمتوں میں ایف ای ڈی کا حصہ بالترتیب کم اور اعلی درجے کے سگریٹوں کے لئے 48 فیصد اور 68 فیصد تک پہنچ گیا۔ تاہم، 2023-24 میں اس رفتار میں کمی آئی، جس نے عوامی صحت اور مالی خوشحالی کے تحفظ کے لئے تمباکو ٹیکس میں مستقل کوششوں کی فوری ضرورت پر زور دیا۔
اس موقع پر کنٹری ڈائریکٹر سی ٹی ایف ملک عمران نے توجہ دلائی کہ معاشی طور پر ٹیکس میں اضافے سے 17 ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہوگا، جس میں ایف ای ڈی میں 15.4 ارب روپے اور جی ایس ٹی میں 1.6 ارب روپے شامل ہیں، جو 12.1 فیصد اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ضروری عوامی خدمات اور صحت کی دیکھ بھال کے اقدامات کی مالی اعانت کے لئے اس طرح کی آمدنی میں اضافہ اہم ہے۔ تمام سگریٹ برانڈز میں یکساں ایف ای ڈی شرح کے بتدریج نفاذ سے منصفانہ مسابقت کو فروغ ملتا ہے اور مارکیٹ میں خرابیوں کو روکا جاتا ہے۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News