الیکشن جیتنے کے لیے نریندر مودی کے اوچھے ہتھکنڈے، سری لنکا سے سفارتی جنگ چھیڑلی

الیکشن جیتنے کے لیے نریندر مودی کے اوچھے ہتھکنڈے، سری لنکا سے سفارتی جنگ چھیڑلی
نریندر مودی نے الیکشن قریب آنے کے ساتھ ہی اپنی مقبولیت بڑھانے کے لیے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرنا شروع کر دیے۔
مودی نے اب سری لنکا پر پریشر ڈالنا شروع کردیا ہے کہ کچھہ تھیوو جزیرہ بھارت کے حوالے کیا جائے جب کہ بدلے میں بھارت سری لنکا کو مالی امداد کی آفر کر رہا ہے۔
حالانکہ اندرا گاندھی کے دور حکومت میں کیے گئے 1974 کے باہمی معاہدے کے مطابق یہ جزیرہ سری لنکا کی ملکیت ہے، 8118 کلومیٹر ساحلی پٹی کے باوجود 285 ایکڑ پر پھیلے اس جزیرے پر بھارت قبضے کا خواب دیکھ رہا ہے۔
2009 کے بعد اس جزیرے پر سیکیورٹی اور گشت سخت کر دیا گیا تھا، آبنائے پالک پر تسلط سے بھارت کا سری لنکا پر براہ راست دباؤ کا ارادہ ہے۔
بھارت کی جانب سے اس طرح کا مطالبہ سری لنکا کی خودمختاری کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے، بھارت کی جانب سے مالی امداد کی آفر نے سری لنکا میں بھارت کی حالیہ امداد پر بھی سوالیہ نشان اٹھا دیے ہیں۔
سری لنکا پر پریشر ڈالنے کے لیے مودی تامل ناڈو کے چیف منسٹر کو بھی استعمال کر رہا ہے، ساتھ ہی 1974 میں جزیرہ سری لنکا کو دینے کے معاملے کو مودی نے کانگریس اور بی جے پی کی سیاست کا رنگ دے دیا ہے۔
اسمبلی میں مودی نے آنجہانی اندرا گاندھی پر بھی گھٹیا تنقید کی، اپنی الیکشن کیمپین کو کامیاب بنانے کے لیے مودی کسی بھی پستی تک جا سکتا ہے۔
الیکشن سے پہلے مودی نے دیش رکھوالی کی نئی کہانی گھڑلی ہے جب کہ مودی کی اس مہم کا مقصد خطے میں تسلط قائم کرنا ہے۔
مودی کے زیر سایہ ہونے والا پلوامہ کا فالس فلیگ آپریشن اور کشمیر میں مظالم دنیا کے سامنے ہیں جب کہ جنوبی ایشیا کا کوئی بھی ملک بھارت کی اجارہ داری کسی صورت قبول نہیں کرسکتا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News