پرویزالٰہی کی گرفتاری کا معاملہ؛ آئی جی اسلام آباد کو پیشی کے لیے حتمی مہلت
چوہدری پرویزالٰہی کی گرفتاری کے معاملے پرعدالت نے آئی جی اسلام آباد کو پیشی کے لیے حتمی مہلت دے دی۔
لاہور ہائیکورٹ میں سابق وزیراعلٰی پنجاب چوہدری پرویزالٰہی کو بحفاظت گھر نہ پہنچانے اور گرفتار کرنے پر پولیس افسران کے خلاف توہین عدالت کیس پر سماعت ہوئی۔
جسٹس سلطان تنویر احمد قیصرہ الٰہی کی درخواست پر سماعت کرتے آئی جی اسلام آباد کو پیشی کے لیے حتمی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ یہ ہائی کورٹ کا حکم تھا کہ پرویز الہی کو گرفتار نہ کیا جائے، کیا آئی جی خود کو عدالت سے بھی طاقتور سمجھتا ہے۔
سرکاری وکیل نے مؤقف اپنایا کہ اب آئی جی اسلام اباد تبدیل ہو چکا یے، جس پر عدالت نے کہا کہ اگر وہ تبدیل بھی ہو چکا ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ اس کیس سے بری الذمہ ہو گیا، آئی جی اسلام آباد اس معاملے کو ایزی لے رہے ہیں، انہیں اس کے نتائج بھگتنا پڑیں گے۔
پراسیکیوٹر ہاشم خالد نے کہا کہ سابق آئی جی اسلام آباد سے پیش ہونے کی درخواست کروں گا جس پرعدالت نے اظہارِ برہمی کیا کہا، آپ نے کیا کہا؟ سابق آئی جی پیش نہ ہوئے تو پکڑ کرعدالت میں لائیں۔ ریٹائرمنٹ میں کتنا وقت رہ گیا ہے؟
پراسیکیوٹر ہاشم خالد نے جواب دیا کہ چھ ماہ کے قریب کا وقت رہ گیا ہے، اس پر عدالت نے کہا کہ سابق آئی جی پیش نہ ہو کر اپنی ریٹائرمنٹ کے معاملات کو مزید خراب کرلیں گئے، توہین عدالت میں عملدرآمد نہ کرنے پر انہیں ریلیف ملنا مزید مشکل ہو جائے گا، سابق آئی جی کو عدالت کی جانب سے نرمی کا غلط فائدہ اٹھ رہے ہیں۔
درخواست گزارنے مؤقف اپنایا کہ ہائی کورٹ نے چوہدری پرویز الٰہی کو کسی بھی کیس میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا، ہائی کورٹ نے پولیس افسران کو سابق وزیراعلی کو بحفاظت گھر پہنچانے کی ہدایت کی، پولیس افسران چوہدری پرویزالٰہی کو بحفاظت گھر پہنچانے میں ناکام رہے۔ اسلام آباد پولیس نے چوہدری پرویز الٰہی کو گرفتار کرکے عدالت کی توہین کی۔
وکیل درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت ذمہ دار پولیس افسران کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کرے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News