اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا دو ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان

ملکی زرمبادلہ ذخائر میں 11.72 کروڑ ڈالر کی کمی ہوئی ہے، اسٹیٹ بینک
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئندہ دو ماہ کے لئیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئندہ دو ماہ کے لئیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا شرح سود کو 22 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کی زیر صدارت ہوا جس میں آئندہ 2 ماہ کے لیے شرح سود 22 فیصد پر برقرار رہے گی ۔
مانیٹری پالیسی کمیٹی کا کہنا ھے کہ معاشی استحکام کے اقدامات مہنگائی اور بیرونی صورتحال دونوں میں خاطر خواہ بہتری لانے میں اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں۔
کمیٹی اجلاس میں بتایا گیا کہ معتدل معاشی بحالی ہورہی ھے تاہم مہنگائی کی سطح اب بھی بلند سطح پر ہے۔
مانیثری پالیسی کے مطابق اجناس کی عالمی قیمتیں لچکدار عالمی نمو کے ساتھ اپنی کم ترین سطح تک پہنچ چکی ہیں، جبکہ حالیہ بین القوامی واقعات نے بھی ان۔کے منظر نامے کے بارے میں غیر یقینی کیفیت میں اصافہ کیا ہے۔
مانیٹری پالیسی کمیٹی نے مہنگائی کی شرح دوھزار 25 تک 7.5 فیصد تک لانے کے لئیے موجودہ موقف کو جاری رکھنے پر زور دیا گیا۔
کمیٹی اجلاس میں بتایا گیا کہ قرضوں کی کافی مقدار میں واپسی اور رقوم کی کمزور آمد کے باوجود اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم کرنے میں مدد ملی۔
کمیٹی کے مطابق روان مالی سال حقیقی جی ڈی کی شرح 2 سے 3 فیصد کے درمیان رہنے کا تخمینہ لگایا گیاہے۔
مانیٹری پالیسی کمیٹی اجلاس میں بتایا گیا کہ جاری کھاتے میں بہت بہتری آئی ھے اور مارچ 2024 میں جاری کھاتے 619 ملین ڈالرز فاضل ریکارڈ کیا گیا ہے۔
برامدات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور چاول کی برآمدات سب سے زیادہ ہیں جبکہ درآمدات کم ہوئی ہیں کیونکہ ملکی زرعی پیداوار بہتر ہوئی اور اقتصادی سرگرمیاں معتدل رہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News