مہلک لینڈ سلائیڈنگ سیکڑوں زندہ افراد کی قبر بننے کو تیار

پاپوا نیوگنی میں گزشتہ روز ہونے والی مہلک لینڈ سلائیڈنگ اپنے ملبے تلے دبے زندہ افراد کی قبر میں تبدیل ہوتی جارہی ہے۔
پاپوا نیو گنی کے الگ تھلگ صوبے انگا میں لینڈ سلائیڈنگ کے متاثرین کو بچانے کے لیے ہنگامی خدمات کی تلاش جاری ہے، جہاں سیکڑوں افراد کے ہلاک ہونے کا خدشہ ہے۔
مشکل علاقے اور اہم سڑکوں کو پہنچنے والے نقصان کی وجہ سے امدادی کاموں میں خلل پڑا ہے۔ متاثرہ علاقے کے کچھ حصوں تک صرف ہیلی کاپٹر کے ذریعے رسائی حاصل کی جاسکتی ہے۔
امدادی ادارے کیئر آسٹریلیا کا کہنا ہے کہ امدادی کارکنوں کا ایک گروپ خطے تک پہنچنے میں کامیاب ہو گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاپوا نیو گنی میں لینڈ سلائیڈنگ، متعدد افراد کے ہلاک ہونے کا خدشہ
جنوب مغربی بحرالکاہل میں جزیرہ نما ملک کے شمال میں واقع انگا کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں سینکڑوں گھر ملبے تلے دب گئے۔
ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ کتنے افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ پاپوا نیو گنی میں اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر کے دفتر نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ مقامی ایمرجنسی رسپانس ٹیم نے اب تک تین لاشیں نکالی ہیں۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹیم نے ایک بچے سمیت چھ زندہ بچ جانے والوں کو ہنگامی طبی امداد بھی فراہم کی ہے۔
کیئر آسٹریلیا کے مطابق 60 گھر مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں اور فی الحال ان گھروں کے سبھی ارکان کا کوئی حساب نہیں ہے۔
جس علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے وہاں تقریبا چار ہزار افراد رہائش پذیر ہیں۔ تاہم ایجنسی نے متنبہ کیا ہے کہ پڑوسی علاقوں میں قبائلی تنازعات سے فرار ہونے والے افراد کی آمد کی وجہ سے متاثرہ افراد کی تعداد زیادہ ہونے کا امکان ہے۔
مزید کہا گیا ہے کہ اگر پہاڑ سے نیچے لینڈ سلائیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا تو دیگر گاؤوں کو بھی خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔
انگا صوبے کے رکن پارلیمان آموس اکیم نے دی گارڈین کو بتایا کہ زمین سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق لینڈ سلائیڈنگ سے 300 سے زائد افراد اور 1182 مکانات دب گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ متاثرہ یمبلی گاؤں اور دارالحکومت کو ملانے والی ایک بند سڑک کی وجہ سے بچاؤ کی کوششوں میں خلل پڑا ہے۔
صوبہ انگا میں صرف ایک شاہراہ ہے۔ کیئر آسٹریلیا کا کہنا ہے کہ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے 8 میٹر گہرائی تک ملبہ پیدا ہوا جس سے 200 مربع کلومیٹر (77 مربع میل) سے زیادہ زمین متاثر ہوئی جس میں انگا صوبے میں مرکزی شاہراہ کا 150 میٹر حصہ بھی شامل ہے۔
اقوام متحدہ کے عہدیدار سرہان اکٹوپراک نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ علاقہ تین سے چار فٹ بال کے میدانوں پر محیط ہے۔
اکٹوپرک نے کہا کہ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے گاؤں کے کچھ مکانات بچ گئے ہیں لیکن تباہی کے پیمانے کو دیکھتے ہوئے مرنے والوں کی تعداد 100 سے تجاوز کر سکتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

