ٹی 20 ورلڈ کپ، آئی سی سی نے امریکیوں سے اُمیدیں لگا لیں

آئی سی سی کا بلاک بسٹر ایونٹ ٹی 20 ورلڈ کپ پہلی بار امریکی سر زمین پر ہونے جا رہا ہے۔
نیویارک کی فلک بوس عمارتوں کے سائے میں یکم جون سے 29 جون تک ہونے والا یہ عالمی ایونٹ بلے اور گیند کے ایک اور کھیل کرکٹ سے تعلق رکھتا ہے جو ہو سکتا ہے امریکیوں کے دل میں جگہ بنا لے۔
امریکہ اور جزائر غرب الہند کی مشترکہ میزبانی میں ہونے والے اس عالمی ایونٹ میں 20 ٹیمیں شرکت کریں گی۔
صدیوں پرانے انگریزی کھیل کرکٹ کو دنیا بھر میں زبردست پذیرائی حاصل ہے ، لیکن ریاستہائے متحدہ امریکہ کے شہری طویل عرصے سے امریکی فٹ بال ، باسکٹ بال اور بیس بال کھیل کے دیوانے ہیں
یہ صورتحال امریکیوں کے لیے اگلے ماہ کے اوائل میں تبدیل ہو سکتی ہے جب امریکہ میں کرکٹ کا سورج یکم جون کو اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ روشن ہو گا۔ اور وہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی مشترکہ میزبانی کرے گا۔
کھیلوں کی عالمی گورننگ باڈی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی مالی اعانت سے تعمیر کیے جانے والے عارضی نئے اسٹیڈیم میں ٹورنامنٹ کے آٹھ میچز کھیلے جائیں گے جن میں 9 جون کو ہونے والا ہیڈ لائنر یعنی پاک بھارت ٹاکرا بھی شامل ہے۔
نیو یارک سے تقریبا 10 میل (مشرق میں) لانگ آئی لینڈ کے آئزن ہاور پارک میں 34,000 بلیچر سیٹوں پر ایک اسٹیڈیم تعمیر کیا گیا ہے۔
یہ اسٹیڈیم لندن کے لارڈز کرکٹ گراؤنڈ کی طرح خوبصورت نہیں ہے، لیکن مقامی حکام کی جانب سے فوری گرین سگنل کی بدولت ناساو کاؤنٹی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم جلد ہی سرخیوں میں آ جائے گا۔
ناساؤ کاؤنٹی کے ڈپٹی کمشنر آف پارکس مائیکل ڈی امبروسو ٹی 20 ورلڈ کپ کے حوالے سے کافی پُرجوش دکھائی دیتے ہیں، انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ مجھے یقین ہے امریکی شائقین نئے کھیل کرکٹ کے اس ایونٹ سے لطف اندوز ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بہت سے لوگ اب بھی ہم سے حسد کرتے ہیں کہ کرکٹ کے عالمی ایونٹ کی میزبانی ہمیں کیوں ملی۔
آئی سی سی اس ایونٹ کے حوالے سے کافی پُرامید ہے کہ یہ ایونٹ امریکی منڈی حاصل کرنے کا ذریعہ بنے گا۔
آئی سی سی کا امریکہ بالخصوص نیو یارک میں کرکٹ کے مستقبل کے لیے بڑی سرمایہ کاری کر رہا ہے جہاں کرکٹ کھیلنے والے ممالک خاص طور پر بھارت اور پاکستان سے تعلق رکھنے والے کئی لاکھ افراد رہائش پذیر ہیں۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے مقابلے کے ٹکٹ پہلے ہی فروخت ہو چکے ہیں اور اب ان میں سے ہر ٹکٹ کی قیمت ایک ہزار ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

