نیشنل کمیشن آن رائٹس آف چلڈرین کی وزیر تعلیم سندھ سے ملاقات

بیرون ممالک گئے 64 اساتذہ کو ملازمتوں سے برطرف کریں گے، سردار شاہ
نیشنل کمیشن آن رائٹس آف چلڈرین کے وفد نے وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ سے ملاقات کی۔
تین رکنی وفد کی سربراہی نیشنل کمیشن آن رائٹس آف چلڈرین کی چیئرپرسن عائشہ رضا فاروق نے کی۔
نیشنل کمیشن آن رائٹس آف چلڈرین کو بچوں کے تحفظ اور ان کے حقوق کو اجاگر کرنے لیے سن2017 میں تشکیل دیا گیا، این سی آر سی کی چئیرپرسن عائشہ رضا نے صوبائی وزیر تعلیم سندھ کو کمیشن کے اقدامات کے حوالے سے آگاہ کیا۔
وفد کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اس وقت آئوٹ آف چلڈرین اسکول جیسے مسئلے کا سامنا ہے، ملک میں 22.8 ملین بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔
وفد نے وزیر تعلیم کو بتایا کہ این سی آر سی چاروں صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر آئوٹ آف اسکول چلڈرین کے تناسب کو کم کرنے کے لیے اقدامات کر رہا ہے۔
صوبائی وزیر تعلیم سندھ نے وفد کو بتایا کہ سندھ میں اس وقت 4.1 ملین بچے اسکولوں سے باہر ہیں، مسائل کو سمجھنے اور پالیسی بنانے کے لیے درست ڈیٹا کے تحت کام کرنا بہت ضروری ہے۔
صوبائی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ اسکولوں سے باہر بچوں کو تعلیم مکمل کرنے میں مدد کے لیے مختلف اقدامات لے رہی ہے، صوبائی حکومت کی طرف سے پرائمری اسکول کو اپگریڈ کرنے کی پالیسی منظور کر لی گئی ہے۔
سردار شاہ نے کہا کہ پرائمری اسکولز کی اپ گریڈیشن سے بچے پانچویں کے بعد آٹھویں تک ایک ہی اسکول میں تعلیم مکمل کر سکیں گے کیونکہ زیادہ تر بچے پرائمری کے بعد اسکولز سے ڈراپ آؤٹ ہو جاتے ہیں۔
صوبائی وزیر تعلیم کے مطابق سندھ میں تعلیم کی ترقی کے لیے نجی شعبہ کے تعاون سے بھی مختلف منصوبوں پر کام ہو رہا ہے، سندھ ملک کا واحد صوبہ ہے جہاں اسکولز کی سطح پر ٹیکنیکل اور ہنری تعلیم کے لیے نصاب ترتیب دیا گیا ہے۔
وزیر تعلیم نے وفد کو بتایا کہ محکمہ تعلیم سندھ نے نجی اسکولز کو اس بات کا پابند بنایا ہے کہ وہ 10 فیصد بچوں کو مفت تعلیم فراہم کریں گے جبکہ محدود بجٹ اور چیلنجز کی وجہ سے کئی منصوبوں کو مکمل کرنے میں تاخیر ہو رہی ہے۔
وفد کو سردار شاہ نے آگاہ کیا کہ سندھ نے پہل کرتے ہو اقلیتی کمیونٹی کے بچوں کو ان کے اپنے مذہب کے مطابق تعلیم دینے کے لیے بھی نصاب تیار کرلیا ہے اور ٹرانس جینڈر ایجوکیشن پالیسی پہلی دفعہ سندھ میں متعارف کروائی گئی تا کہ تعلیم کی وجہ سے اس کمیونٹی کے بچوں کو ایک اچھا مستقبل مل سکے۔
نیشنل کمیشن آن رائٹس آف چلڈرین کی چیئر پرسن عائشہ رضا نے محکمہ تعلیم سندھ کے اقدامات کو سراہا اور کہا کہ یہ بات قابل ستائش ہے کہ سندھ میں بچوں کی تعلیم کے حوالے سے بہتر پالیسیز بنائی گئی ہیں۔
عائشہ رضا نے کہا کہ نیشنل کمیشن آن رائٹس آف چلڈرین کا ایک مقصد بچوں کے حقوق کے سلسلے میں صوبوں کے مابین رابطہ کاری قائم کرنا ہے اور صوبے بہت سے معاملات میں ایک دوسرے سے سیکھ سکتے ہیں۔
چیئرپرسن این سی آر سی کا مزید کہنا تھا کہ اسکولز میں داخل ہونے والے بچوں کی برتھ رجسٹریشن کو لازمی قرار دیا جاۓ۔
وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ نے نیشنل کمیشن آن رائٹس آف چلڈرین کے وفد کو مل کر کام کرنے کا یقین دلایا اور کہا کہ بچوں کے حقوق کے حوالے سے این سی آر سی کی تجاویز پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جاۓ گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

