مولانا فضل الرحمان کا ایک بارپھر ملک میں نئے انتخابات کرانےکا مطالبہ

مولانا فضل الرحمان نے ایک بارپھر ملک میں نئے انتخابات کرانے کا مطالبہ کر دیا، کہا کہ شفاف الیکشن کرائے جائیں، 8 فروری کے انتخابات کسی صورت قبول نہیں۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اس حکومت میں دم خم نہیں کہ ہماری شکایات کا ازالہ کر سکے۔ پی ٹی آئی کے خلاف ہمارا مؤقف سنجیدہ ہے۔
سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ پاکستان تحریکِ انصاف ہم سے مذاکرات کرنا چاہے تو خوش آمدید کہیں گے۔ 8 فروری کے انتخابات کسی صورت قبول نہیں۔ پی ٹی آئی میں ابھی تک یکسوئی کافقدان ہے، پی ٹی آئی کے وفود نے رابطے بھی کیے ہیں۔
مولانافضل الرحمان نے کہا کہ عزم استحکام آپریشن کے حوالے سے یکسوئی نہیں پائی جا رہی، تمام ادارے اپنے آئینی دائرہ کارمیں کام کریں، آپریشن سے متعلق 2 صوبوں میں اضطراب ہے، فاٹا کی ترقی کیلئے 100 ارب دینے کا وعدہ پورا نہیں کیا گیا، کب اداروں کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس ہوگا؟
انھوں نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ پاک چین تعلقات کی مکمل حمایت کااعلان کرتےہیں، ہم سرمایہ کاری کیلئے چین کااعتماد بحال نہیں کرسکے، امریکی کانگریس نے 8 فروری کے الیکشن کومشکوک قراردیا ہے، امریکا پاکستان کےاندرونی معاملات میں مداخلت سے دوررہے، مجلس شوریٰ نے جدوجہد جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مولانافضل الرحمان نے مزید کہا کہ پاکستان میں امریکیوں کوفضائی اڈے دیے گئے، اپنی ناکامیوں پرپردہ ڈالنے کیلئے افغانستان میں حملے کی بات کرتے ہیں، ہم ریاست کیلئے فکرمند ہیں، طفل تسلیاں دینے کی کوشش نہ کی جائے، پاک افغان بارڈرپرجوہورہاہےوہ بیرونی آقا کے کہنے پرہورہاہے۔
جے یو آئی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ 5 اگست کومقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرنے پریوم سیاہ بنائیں گے، امت مسلمہ نے اہل غزہ کوتنہا چھوڑ دیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

