’’غیرمنطقی تقرریوں و تبادلوں سے ٹریفک اور انتظامی معاملات پر غیر معمولی اثرپڑتا ہے‘‘

’’غیرمنطقی تقرریوں و تبادلوں سے ٹریفک اور انتظامی معاملات پر غیر معمولی اثرپڑتا ہے‘‘
آئی جی سندھ کا کہنا ہے کہ غیرمنطقی تقرریوں و تبادلوں سے ٹریفک اور انتظامی معاملات پرغیرمعمولی اثرپڑتا ہے، چند عناصر کے غیرقانونی اورانفرادی عمل کی وجہ سے پورا محکمہ پولیس تنقید کی زدمیں آجاتا ہے۔
کراچی میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کراچی ٹریفک پولیس افسران و اہلکاروں سے اسکاؤٹ آڈیٹوریم میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ 6 ماہ تک ٹریفک سیکشن افسران اور ریکارڈ کیپر کی تقرری اور تبادلوں پر پابندی عائد کی جائے، میں ٹریفک پولیس اہلکاروں کو اس سخت گرمی میں عوام کی خدمت اور اچھے کام کرنے پرسیلوٹ پیش کرتا ہوں۔
آئی جی سندھ نے کہا کہ ٹریفک ایس اوز اور ریکارڈ کیپرزکے خلاف شکایت پرایس پی اور ڈی ایس پی انکے خلاف محکمانہ کارروائی کرینگے۔ ایڈیشنل آئی جی کراچی ایس پیزاورڈی ایس پیز ٹریفک کی تجویزپرایس اوز اور ریکارڈ کیپرزکی تقرری و تبادلے کی اجازت دینگے۔
غلام نبی میمن نے کہا کہ جون 2023 سے لے کر جون 2024 تک 255 ٹریفک ایس اوز اور 244 ریکارڈ کیپرز کی تقرریاں وتبادلے ہوئے۔ غیرمنطقی تقرریوں و تبادلوں سے ٹریفک اور انتظامی معاملات پرغیرمعمولی اثرپڑتاہے۔ چالان کرنے کا مجاز صرف اور صرف ٹریفک آفیسرکو ہوگا۔ اووراسپیڈنگ، ٹریفک لائٹ سگنلز کی خلاف ورزی اور رونگ وے کے علاوہ دیگر خلاف ورزیوں پر ٹکٹس چالان دینے کا اختیار ایس اوٹریفک کو ہوگا۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ کسی کانسٹیبل کو چالان کرنے کا اختیارہرگز نہ دیا جائے۔ تمام چالاننگ افسران باڈی وارن کیمرہ کا استعمال یقینی بنائیں، باڈی وارن کیمرے سے اپنی حفاظت کے ساتھ ساتھ چالاننگ کے عمل کو ڈاکیومنٹڈ بنائیں، بڑی ٹریفک مہم کے دوران ایس پی اور ڈی ایس پی موقع پر موجود رہ کر مہم کو لیڈ کریں، ٹریفک پولیس عملے کے خلاف شکایت کی صورت میں ایس پی اور ڈی ایس پی کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔
آئی جی سندھ نے مزید کہا کہ چند عناصرکےغیر قانونی اورانفرادی عمل کی وجہ سے پورا محکمہ پولیس تنقید کی زدمیں آجاتا ہے۔ عوام اس شدید گرمی میں سڑک پر کھڑے ہونا نہیں چاہتی۔ پولیس ملازمین کی فلاح و بہبود کے لئے 10 لاکھ روپے تک کی ہیلتھ پالیسی متعارف کروائی جارہی ہے۔ تھانوں کوبراہ راست بجٹ دیا جارہاہے تاکہ تھانے مالی طورپرخودمختارہوسکیں۔
آئی جی سندھ کا کہنا ہے کہ نئی پولیس چوکیوں کی تعمیراور پرانی کی مرمت کے لیے کمیٹی تشکیل دے کرحکومت سے منظوری کے لیئے تجویز پیش کی جائے۔ موبائل ٹائیلٹ اورٹریفک کی دیگر ضروری گاڑیوں میں اضافے کے لیے بھی تجویز پیش کی جائے۔
اس موقع پر کراچی پولیس چیف، قائم مقام ڈی آئی جی ٹریفک اور ایس ایس پی آرآرایف نیول بیس نے بھی شرکا سے خطاب کیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

