Advertisement

دھرنا دیئے بیٹھے ہیں یہ نہ سمجھیں کہ تھک کر چلیں جائیں گے

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ دھرنا دیئے بیٹھے ہیں یہ نہ سمجھیں کہ تھک کر چلیں جائیں گے۔

راولپنڈی میں جماعت اسلامی کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ مودی نے کشمیر میں اے 370 ختم کر کے کشمیر پر اپنا تسلط قائم کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ مودی نے کشمیریوں پر جبر کر کے ظالمانہ قانون کو نافذ کیا تھا، کشمیری آج بھی اس جبر کو نہیں مانتے اور مسلسل جدوجہد کر رہے ہیں۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ آئی پی پیز کو لگام نہیں ڈال سکتے تو سن لو! تمہارا حال بھی حسینہ واجد جیسا ہو گا، حسینہ واجد کو تو ہیلی کاپٹر مل گیا مگر شہباز شریف کو جہاز نہیں ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس لئے کہہ رہا ہوں کہ ہمارا حق ہمیں دو، آج بھی یاسین ملک اور آسیہ اندرابی جیل میں ہیں، حسینہ واجد نے ظلم وجبر کی بنیاد پر بھارت کے ساتھ 15 سال حکومت کی۔

Advertisement

حکمران سن لیں، دھرنا دیئے بیٹھے ہیں یہ نہ سمجھیں کہ تھک کر چلیں جائیں گے، ان سب کو سامنےلانا ہو گا جو آئی پی پیز کے دھندے میں ملوث تھے، اگر تمہیں بڑی گاڑیاں چلانی ہیں تو اپنے پیسوں اور پٹرول سے چلاؤ۔

اپنے جائز مطالبوں سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹیں گے، مشاورت کر کے فیصلہ کروں گا، دھرنا یہاں سے 7 یا 8 اگست کو آگے بڑھانا ہے، کبھی کمیٹی بناتے ہو کبھی تاریخ دیتے ہو کبھی ٹیکنیکل کمیٹی لاتے ہو۔

4حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ 4 دن سے حکومتی کمیٹی بھاگی ہوئی ہے، تلاش گمشدہ ہے، ہم شاہراہیں بند کر سکتے ہیں، بڑی تحریک سے بچ جاؤ۔

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ اگر مطالبات منظور نہ ہوئے تو بڑی کال دوں گا، اس لئے مسئلہ حل کرو ورنہ وقت نہیں رہے گا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
پاکستان کی سفارتکاری نئے اعتماد اور استحکام کے دور میں داخل ہو چکی ہے، خواجہ آصف
غزہ کیلیے فوج بھیجنے کا فیصلہ حکومت اور پارلیمنٹ کرے گی، ڈی جی آئی ایس پی آر
حکومت کے معاشی استحکام کے واضح ثبوت سامنے آگئے، وزیر خزانہ کی معاشی ٹیم کے ہمراہ اہم پریس کانفرنس
’ن لیگ نے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلئے پیپلزپارٹی سے حمایت مانگ لی‘
رواں مالی سال کے ترقیاتی فنڈز میں 300 ارب روپے کی کٹوتی کی تجویز
’’کراچی میں روڈ نہیں، صرف چالان ہیں، فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو احتجاج ہوگا‘‘
Advertisement
Next Article
Exit mobile version