ملک میں انٹرنیٹ کی بندش کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ

ملک میں انٹرنیٹ کی بندش کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ
لاہور ہائی کورٹ نے ملک میں انٹرنیٹ کی بندش کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوط کرلیا۔
سماعت کے دوران درست معاونت نہ کرنے پرعدالت نے اظہار برہمی کیا، کہا کہ مفاد عامہ کے معاملے پرسنجیدگی کا یہ عالم ہے کہ مناسب معلومات ہی نہیں دی جارہیں۔ کیا پی ٹی اے انٹرنیٹ کی بندش پروفاقی حکومت کو اعتماد میں نہیں لیتا۔
اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے عدالت سے استدعا کی کہ انٹرنیٹ کی بندش پرتفصیلی رپورٹ فائل کرنے کی مہلت دی جائے۔ پی ٹی اے سے انٹرنیٹ کی سست وری کاپتہ کرنے کی مزید مہلت دی جائے۔
عدالت نےاسسٹنٹ اٹارنی جنرل کو ہدایات لےکرپیش ہونے کاحکم دیاتھا، عدالت نے کہا کہ آئی ٹی سے لوگوں کاروز گار وابستہ ہے انٹرنیٹ کوبند کیوں کیا جارہا ہے۔ جس پراسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ انٹرنیٹ پردباؤ کی وجہ سے سست ہوا۔
جسٹس شکیل احمد نے ندیم سرورکی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزارکا مؤقف تھا کہ پاکستان میں نامعلوم وجوہات کی بنا پرانٹرنیٹ کو سست کر دیا گیا۔ انٹرنیٹ کی بندش سے آئی ٹی سے وابستہ کاروباربری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ دنیا جدید ترین ٹیکنالوجی پر جا رہی ہے پاکستان کی آئی ٹی سیکٹر کو تباہ کیا جا رہا۔ پاکستانی نوجوان اربوں روپے کا زرمبادلہ آئی ٹی سے کما کرملکی معیشت کو فائدہ پہنچارہے ہیں۔
عدالت سے درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت انٹرنیٹ کی بندش کو کالعدم قرار دے، عدالت حکومت کو پابند کرے کہ مستقبل میں انٹرنیٹ کو شٹ ڈاون نہ کیا جائے۔
سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ یہ مفاد عامہ کا معاملہ ہے، عدالت مناسب حکم جاری کرے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

