ڈسانائیکا معاشی بحران کا شکار سری لنکا کی باگ دوڑ سنبھالنے کو تیار

مارکسی رہنما انورا کمارا ڈسانائیکا معاشی بحران کا شکار سری لنکا کے اگلے صدر بننے کے لیے تیار ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق سری لنکا میں اتوار کے روز ہونے والے صدارتی انتخابات میں غیر معمولی مالی بحران سے نمٹنے کے حوالے سے عدم اطمینان کا اظہار کرنے والے مارکسی سیاست دان اگلے صدر بننے کی راہ پر گامزن ہیں۔
ہفتہ کے روز جاری ووٹوں کی گنتی کے مطابق انورا کمارا ڈسانائیکا کو 52 فیصد ووٹ ملے ہیں اور ان کے پاس 10 لاکھ سے زیادہ ووٹ ہیں جو ان کے قریبی حریفوں سے کافی آگے ہیں۔
اپوزیشن لیڈر سجیت پریم داسا 23.3 فیصد ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
موجودہ صدر رانیل وکرما سنگھے ، جنہوں نے 2022 کے معاشی زوال کے عروج پر عہدہ سنبھالا تھا اور آئی ایم ایف بیل آؤٹ کی شرائط کے مطابق کفایت شعاری کی سخت پالیسیاں نافذ کی تھیں اور تقریبا 16 فیصد ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔
وکرما سنگھے نے ابھی تک اس بات کو تسلیم نہیں کیا ہے اور اتوار کے آخر تک باضابطہ نتائج کی توقع نہیں تھی۔
لیکن وزیر خارجہ علی صابری نے کہا کہ ابتدائی گنتی سے یہ واضح ہوجاتا ہے کہ ڈسانایکا جیت گئے ہیں۔
سری لنکن وزیر خارجہ علی صابری نے سوشل میڈیا پر کہا کہ اگرچہ میں نے صدر رانیل وکرما سنگھے کے لیے بھرپور مہم چلائی لیکن سری لنکا کے عوام نے اپنا فیصلہ کر لیا ہے اور میں انورا کمارا ڈسانائیکا کے لیے ان کے مینڈیٹ کا مکمل احترام کرتا ہوں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

