’’درختوں کی کٹائی میں ملوث ملازمین اور افسران کو نوکریوں سے نکال دینا چاہیے‘‘

بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 27 کیچ کے نتائج سپریم کورٹ میں چیلنج
چیف جسٹس پاکستان نے کیس میں ریمارکس دیے کہ درختوں کی کٹائی میں ملوث ملازمین اور افسران کو نوکریوں سے نکال دینا چاہیے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان میں مردان میں شیشم کے قیمتی درختوں کی کٹائی کے معاملے پرعدالت نے ریجنل آفیسر مردان فارسٹ ڈویژن مہر بادشاہ کی نوکری سے برخاستگی، جرمانہ کی سزا برقرار رکھنے ہوئے اپیل خارج کردی۔
سپریم کورٹ نے خیبرپختونخوا حکومت سے محکمہ جنگلات کے پانچ سالہ بجٹ، محکمہ جنگلات کے ملازمین اور کے پی میں اجازت کے ساتھ اور غیر قانونی طورپرکاٹے گئے درختوں کی تفصیلات بھی طلب کرلی۔
عدالتِ عظمٰی نے خیبرپختونخوا میں جنگلات اگانے کے معاملے پر بھی پانچ سالہ تفصیلات طلب کرلی، سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیے کہ تیزی کے ساتھ جنگلات کو کاٹے جانے کا معاملہ انتہائی سنگین ہے، ملی بھگت سے جنگلات کی کٹائی ہورہی ہے۔
چیف جسٹس پاکستان قاضی فائزعیسٰی نے کہا کہ جنگلات کی تیزی کے ساتھ کٹائی سیلاب اور لینڈسلائڈنگ کا سبب بن رہا ہے، جنگلات کی کٹائی سے موسمیاتی تبدیلی پر برے اثرات مرتب ہو رہے ہیں، پورے ملک میں درخت کاٹ کر بیچے جارہے ہیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ درختوں کی کٹائی میں ملوث ملازمین اور افسران کو نوکریوں سے نکال دینا چاہیے، محکمہ جنگلات کا جنگلات کو بچانے کے بجائے چائے پانی کا کام رہ گیا ہے۔
چیف جسٹس قاضی فائزعیسٰی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت ایک ماہ تک ملتوی کردی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News