ریاست اپنی رٹ قائم رکھے گی، احتجاجی شرپسندوں سے مذاکرات نہیں ہوں گے، عطا تارڑ

وزیراطلاعات عطا تارڑ نے حالیہ احتجاجی مظاہروں اور دھرنوں کے حوالے سے سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست بالکل کمزور نہیں ہے اور ہرصورت اپنی رٹ قائم رکھے گی۔
وزیر داخلہ محسن نقوی کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں انہوں نے واضح کیا کہ شیل یا کنچے چلا کر کسی کو رہا کرانا ممکن نہیں ہے، یہ بالکل نہیں ہو سکتا۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی حکومت اپنی ذمہ داریوں کو بھرپور طریقے سے نبھائے گی، اور مٹھی بھر شرپسندوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
عطا تارڑ نے اس بات کا انکشاف بھی کیا کہ دھرنے میں شریک بعض افراد افغان شہری ہیں جنہوں نے دہشت گردوں اور شرپسندوں کا سہارا لیا ہے۔ جو گرفتار کیے گئے ان میں سے ایک نے کہا کہ انہیں پیسے دیے گئے تھے۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ ایک 16 سالہ لڑکا جو گرفتار ہوا ہے، اس نے بتایا کہ وہ افغانستان سے آیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ احتجاجی مظاہرین کی پشت پناہی کرنے والے افراد افغان شہریوں اور دہشت گردوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔
عطا تارڑ نے مزید کہا کہ وزیراعظم کی واضح ہدایات ہیں کہ ان بلوائیوں سے کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہوں گے، یہ بی بی لاشیں اور خون لینے آئی ہے۔
انہوں نے کہا اور اس بات کا بھی ذکر کیا کہ بشریٰ بی بی علی امین گنڈاپور کو احتجاج کی قیادت کرنے کی ترغیب دے رہی ہیں، یہ لوگ این آر او مانگ رہے ہیں، ڈیل مانگ رہے ہیں۔
وزیراطلاعات نے دہشت گردوں کی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کا ایک ہی مقصد ہے کہ پاکستان کا امن تباہ کیا جائے اور یہ کہ یہ لوگ غیر ملکی وفود کے دوروں کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں، انہوں نے واضح طور پر کہا کہ یہ پُرامن احتجاج نہیں بلکہ لاشیں گرانا چاہتے ہیں، اور ایسا نہیں ہوگا۔
عطا تارڑ نے اس بات کا عندیہ دیا کہ حکومت احتجاجی شرپسندوں کے خلاف سخت کارروائی کرے گی، ہم کھڑے ہیں اور ان کی شرپسندی کا بھرپور جواب دیں گے۔
وزیراطلاعات نے 18 ویں ترمیم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امن و امان کی ذمہ داری صوبائی حکومتوں پر ہے، اور اگر کوئی صوبہ اپنی ذمہ داری نبھانے میں ناکام رہتا ہے تو اس کا ذمہ دار وہ خود ہوگا۔
انہوں نے خیبر پختونخوا (کے پی) حکومت پر بھی تنقید کی اور کہا کہ کرم میں 50 لاشیں گرنے پر کے پی حکومت کے کان پر جوں تک نہیں رینگی، انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا کے پی حکومت نے کرم کے متاثرین کے لیے امدادی پیکیج کا اعلان کیا؟
عطا تارڑ نے کہا کہ پختون ہمارے بھائی ہیں، اور ہمیں سخت کارروائی پر مجبور نہ کیا جائے، انہوں نے کہا کہ جب بھی حکومت کارروائی کرتی ہے تو ’پختون کارڈ‘ نکال کر سیاسی فائدہ اٹھایا جاتا ہے، لیکن اس کے باوجود ریاست اپنی رٹ قائم رکھنے میں کامیاب رہے گی۔
وزیراطلاعات عطا تارڑ نے اپنے بیان میں یہ واضح کیا کہ حکومت ملک میں امن و امان قائم رکھنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گی اور کسی بھی قسم کی شرپسندی یا دہشت گردی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News