گودی میڈیا نے پھر پردہ ڈال دیا، بھارتی فوجیوں کی ہلاکتوں کی خبر غائب

بھارتی حکومت پر ایک بار پھر الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ وہ فوجی ہلاکتوں کی اطلاعات کو عوام سے چھپانے کے لیے میڈیا پر سخت کنٹرول استعمال کر رہی ہے۔
ہماچل پردیش کے کمار ہٹی ریلوے اسٹیشن کے قریب 26 مئی کو فوجی بس پر ہونے والے مہلک حملے کے بعد سامنے آنے والی اطلاعات نے کئی سوالات کو جنم دے دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق حملے میں متعدد بھارتی فوجی ہلاک ہوئے، تاہم بھارتی حکومت نے واقعے کی تفصیلات کو دبانے کے لیے میڈیا اداروں کو سختی سے ہدایت کی کہ خبر کو نشر نہ کیا جائے۔
بڑے میڈیا ادارے جیسے ٹائمز آف انڈیا نے ابتدائی طور پر خبر شائع کی لیکن بعد میں اسے اپنی ویب سائٹس سے ہٹا دیا۔ ایک معروف بھارتی چینل نے حملے کی خبر نشر کی، تاہم کچھ ہی دیر بعد وہ رپورٹ بھی واپس لے لی گئی۔
مزید پڑھیں: چینی مہمان کے ہاتھوں بھارتی میڈیا کی رسوائی، ارنب گوسوامی کی بولتی بند
ذرائع کے مطابق مودی حکومت میڈیا کو محض ریاستی ترجمان کے طور پر استعمال کر رہی ہے، جہاں فوجی ہلاکتوں کو بھی خفیہ معلومات قرار دے کر دبا دیا جاتا ہے۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ بھارتی فوجیوں کو سیاسی مقاصد کے لیے قربانی کا بکرا بنا کر استعمال کیا جا رہا ہے، اور ان کی قربانیوں کو تسلیم کرنے سے بھی گریز کیا جا رہا ہے۔
یہ پہلی بار نہیں کہ بھارتی میڈیا کو فوجی یا دفاعی معاملات پر خبریں چھپانے یا تبدیل کرنے کی ہدایت کی گئی ہو۔ اس سے قبل آپریشن سندور کے نام پر کراچی بندرگاہ کی تباہی سے متعلق جھوٹی خبر چلائی گئی، جسے بعد میں ہٹا دیا گیا۔
ایک واقعے میں بھارتی فوج نے اپنا ہی میزائل حملہ دشمن کا قرار دے کر فیک اکاؤنٹس پر پھیلایا جسے جلد ہی ڈیلیٹ کر دیا گیا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق NDTV نے پاکستانی ٹینکوں کی راجستھان کی طرف پیش قدمی کی خبر نشر کی، جو بعد میں واپس لی گئی۔
مزید پڑھیں: امریکی سیکیورٹی ماہر پروفیسر کرسٹین فیئر نے بھارتی میڈیاکو فسادی کہہ دیا
بھارتی نیوز چینلز کی جانب سے پاکستانی پائلٹ کی گرفتاری اور JF-17 اور F-16 طیارے مار گرانے کے جھوٹے دعوے بھی کیے گئے، جن پر بعد میں معذرت کی گئی۔
دفاعی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ بھارتی میڈیا پر حکومت کا بڑھتا ہوا اثرورسوخ دراصل دفاعی پالیسی کی ناکامی کو چھپانے کی کوشش ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ جب سچ کو دبایا جاتا ہے اور میڈیا کو پروپیگنڈہ کا آلہ بنا دیا جاتا ہے، تو اس کا نقصان نہ صرف جمہوریت کو ہوتا ہے بلکہ خود فوجی اداروں کی ساکھ بھی متاثر ہوتی ہے۔
صحافتی آزادی کے عالمی ادارے اور بین الاقوامی میڈیا بھی اس رویے پر تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق بھارت میں میڈیا پر سنسرشپ اور کنٹرول میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جو خطے میں کشیدگی اور معلومات کی شفافیت کے حوالے سے تشویش ناک ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News