Advertisement

گلگت کا خاموش قبرستان اور قراقرم ہائی وے پاک چین دوستی کی لازاول علامت !

گلگت کا خاموش قبرستان /پاک چین دوستی کی علامت

گلگت کاایک خاموش قبرستان/خصوصی تصاویر

گلگت کا ایک خاموش قبرستان ہے جہاں چین کے وہ محنت کش مدفون ہیں جنہوں نے قراقرم ہائی وے، یعنی شاہراہِ ریشمِ جدید، کی تعمیر میں اپنی جانوں کا نذرانہ دیا۔

یہ مٹی گواہ ہے اُن قربانیوں کی  جو پاک چین دوستی کی بنیاد میں سنگِ میل بنے۔ یہ قبریں صرف ماضی کی یادگار نہیں بلکہ یہ اُن جذبوں کی علامت ہیں، جنہوں نے دنیا کی بلند ترین سڑک کو حقیقت میں ڈھالا۔

دشوار گزارپہاڑ، خون جما دینے والی سردی اور جان لیوا چٹانیں، مگر نہ حوصلے کمزور ہوئے، نہ ارادے متزلزل، یہ رشتہ صرف مفادات کا نہیں، یہ رشتہ لہو، قربانی اور بھائی چارے سے بندھا ہواہے۔

قراقرم ہائی وے صرف ایک سڑک نہیں، یہ پاک چین دوستی کا زندہ اور اٹل نشان ہے۔

ہم ان شہید چینی کارکنوں کو سلام پیش کرتے ہیں جن کی قربانی نے ہمیں جوڑا اور ایک ایسی راہ ہموار کی جو ہمیشہ محبت، ترقی اور باہمی اعتماد کی طرف لے جاتی ہے۔

Advertisement

پاک چین دوستی زندہ باد!

گلگت کی سرزمین، بلند پہاڑوں کے سائے میں چھپاایک مقدس گوشہ ہے، یہاں چینی محنت کشوں کی قبریں ہیں،جو نہ صرف مٹی میں دفن ہوئے بلکہ دلوں میں ہمیشہ کے لیے بس گئے۔

یہ وہ لوگ تھے جونہ زبان جانتے تھے،نہ علاقے لیکن دلوں میں ایک خواب لیے آئے تھے ،پاکستان اور چین کو ایک اٹوٹ بندھن میں باندھنے کا خواب،قراقرم کے پتھروں کو چیر کرانہوں نے وہ راہ بنائی جو دوستی، ترقی اور عزم کی علامت ہے۔

قربانیوں سے لکھی گئی یہ سڑک صرف اینٹوں اور پتھروں کی نہیں، یہ وفا، ایثار اور بھائی چارے کی شاہراہ ہے۔

آج جب ہم قراقرم ہائی وے پر سفر کرتے ہیں تو ہر موڑ پر، ہر سنگِ میل پرہمیں اُن چینی جانثاروں کی خاموش پکار سنائی دیتی ہے۔

ہم گئے، مگر رشتہ زندہ ہے… مضبوط ہے… اٹوٹ ہے

Advertisement

یہی وہ رشتہ ہے جو ہرآزمائش میں کامیاب ہوا،ہر طوفان میں قائم رہااور آج بھی پوری دنیا کے لیے ایک مثال ہے۔

سلام اُن جاں نثاروں کو…

اور سلام پاک چین دوستی کو۔

جہاں قراقرم کی بلندیاں آسمان سے ہمکلام ہوتی ہیں وہیں گلگت کی خاموش وادی میں ایک قبرستان ہے۔ نہ کوئی شور، نہ کوئی گلہ،بس خاموشی میں لپٹی وہ قربانیاں جو تاریخ کے سینے پر ہمیشہ نقش رہیں گی۔

یہ قبریں ہیں اُن چینی بھائیوں کی جو ہزاروں میل دور سے صرف ایک خواب لے کر آئے تھے، ایک ایسی سڑک، جو دلوں کو جوڑ دے،قوموں کو قریب کر دے،نہ خوف رکاوٹ بنا، نہ موسم،نہ چٹانوں نے ہمت توڑی، نہ برف نے حوصلے کم کیے۔

انہوں نے پسینہ دیا، خون دیا اور آخرکار جان بھی دے دی تاکہ پاکستان اور چین کے بیچ وفا کا پل ہمیشہ باقی رہے۔

Advertisement

آج ہم اس شاہراہ پر چلتے ہیں تو ہمیں صرف ایک سڑک نہیں ایک داستانِ وفا نظر آتی ہے۔ یہ صرف قبریں نہیں، یہ زندہ یادگاریں ہیں اُس دوستی کی جو پہاڑوں سے بلند، اور سمندروں سے گہری ہے۔

پاک چین دوستی ،ایک عہد، ایک ایمان، ایک تاریخ ہے۔

سلام اُن گمنام ہیروز کو

جنہوں نے خاموشی سے تاریخ لکھ دی

Advertisement
Advertisement

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر فرضی طیارہ حادثہ کی ہنگامی مشق کل ہو گی
پی ٹی اے اور میٹا کا مشترکہ قدم، پاکستان میں انسٹاگرام پر کم عمر صارفین کیلیے فیچر متعارف
سونے اور چاندی کی قیمتوں میں ایک بار پھر بڑا اضافہ ریکارڈ
شہرقائد میں ٹریفک کی خلاف ورزی؛ دوسرے روز بھی ڈھائی کروڑ سے زائد کے ای چالان
بنگلادیش کے وزیرخزانہ کا ایف ٹی او سیکرٹریٹ کا دورہ؛ ڈاکٹر آصف محمود جاہ کی قیادت کو خراجِ تحسین
پاک بحریہ کے بابر کلاس کورویٹ "پی این ایس خیبر" کے فائر ٹرائلز کامیابی سے مکمل
Advertisement
Next Article
Exit mobile version