ایک اور عالمی ہزیمت، سرحدی جاسوسی کیلئے بھیجاگیابھارتی سیٹلائٹ مشن ناکام

ایک اور عالمی ہزیمت بھارت کا مقدر / فوٹو
ایک اور عالمی ہزیمت ، زمین کے مدارمیں بھیجا گیابھارتی سیٹلائٹ مشن بری طرح ناکام ہوگیا۔ جسے مجبوراً تباہ کرنا پڑ گیا۔
بھارت کی جانب سے یہ کوشش اتوار کی صبح کی گئی تھی۔ کہنے کو تو یہ ایک سیٹلائٹ مشن تھا۔ اس کی خصوصیات یہ تھیں کہ یہ رات کے وقت بھی سیٹلائٹ تصاویرحاصل کرسکتاتھا۔
پاک بھارت کشیدگی کے دوران اس طرح کاسیٹلائٹ مدار میں بھیجنا جاسوسی مقاصدکے سواکچھ نہیں ہوسکتا۔ ساتھ ہی بھارت ہتھیاروں کی حصول میں بھی مصروف ہے۔ یقینی طورپراس سیٹلائٹ کوبھارت بارڈرسیکیورٹی مقاصد کیلئے ہی استعمال کرتا۔
مگربھارت کاسیٹلائٹ مشن بری طرح ناکام ہوگیا۔ جس کے بعد بھارت کو ایک اور عالمی ہزیمت کاسامنا کرنا پڑا۔ بھارتی میڈیانے اس خبر کواہمیت ہی نہ دی ۔
سیٹلائٹ کس اسٹیج میں ناکام ہوا اور کیوں تباہ کرنا پڑا؟
کیونکہ زمین کے مدارمیں سیٹلائٹ بھیجنے کا یہ مشن بری ناکام ہوگیا۔ اس لئے بھارت کو اسے مجبوراً تباہ کرنا پڑ گیا۔
بھارتی ادارے ’’اسرو‘‘ کاارتھ آبزرویشن سٹلائٹ مشن جو1696 کلو گرام کا سیٹلائٹ تھا۔ اسے 524 کلو میٹرتک فضا میں بلند ہونا تھا۔ 17 منٹ ہی فلائٹ کرسکا تھا کہ اس نے اپنی سمت بدل لی اور راستہ بھٹک گیا۔
لائونچنگ کے تیسرے اسٹیج پرسیٹلائٹ کوناکامی سے دوچار ہونا پڑا۔ جس کے بعد اسے تباہ کردیاگیا۔ اس ناکامی پربھارت کو ایک اور عالمی ہزیمت کا سامان کرنا پڑا۔
علاوہ ازیں مشن کی ناکامی کے سبب بھارت کو اربوں روپے کے نقصان کا بھی منہ دیکھنا پڑا۔
ایک اور عالمی ہزیمت سے بھارت نے کچھ سبق حاصل کیا یا نہیں ؟
ایک اور عالمی ہزیمت کے بعد بھارت نے کچھ سبق حاصل کیایا نہیں ؟۔ اس کا تعین اس کے مستقبل کے اقدامات ہی کرسکیں گے۔
تاہم یہ واضح رہے کہ یہ اس نوعیت کی تیسری ناکامی ہے جس کا منہ بھارت کو دیکھنا پڑا۔ 2017 کے بعد یہ پہلا سیٹلائٹ ہے جو فضا میں بھیجنے کے بعد تباہ کیا گیا ہے۔
ماہرین کا نے کیا تنیجہ اخز کیا؟
عالمی ماہرین بھارتی کوشش کو جنگی تسلط کے قیام سے ہی تعبیر کررہے ہیں۔ یہ سیٹلائٹ رات کے اوقات میں تصاویر حاصل کرسکتاتھا۔
اس طرح یہ بارڈرسیکیورٹی مقاصد کےلئے ہی استعمال ہوناتھا۔ ماہرین کے مطابق بھارت اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ موجودہ ناکامی پر بھارتی ٹی وی چینلز زیادہ بات نہیں کررہے ۔
تاہم بھارتی وزیراعظم مودی اپنے جنگی جنون میں اربوں روپے پھونک رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

