سورج مکھی جیسی کہکشاں کی نئی تصاویر! سائنسدانوں کاانتباہ

سورج مکھی جیسی کہکشان/تصویر ناسا
سورج مکھی جیسی کہکشاں ، کینیڈین ماہرفلکیات کی لی گئی تصاویروائرل ہورہی ہیں۔ کینیڈین ماہر فلکیات رونالڈ بریچر نے یہ خاص تصاویرلی ہیں۔
دراصل اس کہکشاں کو سورج مکھی جیسی کہکشاں یا (Messier 63) کہاجاتاہے۔ اس کہکشاں کا انداز سورج مکھی کے پھول جیسا لگتا ہے۔ اسی لیے اسے یہ نام دیا گیاہے۔
رونالڈبریچرکی لی گئی تصویرمیں اس کہکشاں کی باہیں صاف نظرآتی ہیں۔ جو اس کے روشن مرکزکے اردگردگھوم رہی ہیں۔
یہ کچھ اس طرح بکھری ہوئی ہے جیسے سورج مکھی جیسی ہو۔ یہ کہکشاں اُن کہکشاؤں سے تھوڑی مختلف ہے جن کی باہیں ایک ترتیب میں ہوتی ہیں۔
نئی تصاویر کیسے لی گئیں؟
ناسا کے مطابق یہ کہکشاں نئے بڑے اور روشن ستاروں سے چمک رہی ہے۔ ان ستاروں کی روشنی زمین تک پہنچنے میں تقریباً 2 کروڑ 70 لاکھ سال لیتی ہے۔
رونالڈ بریچر نے یہ تصاویراپنے گھر کے پچھلے حصے میں بنائی۔ انہوں نے 17 سے 28 اپریل کے درمیان کئی راتوں تک یہ تصویریں لیں۔
تاہم انہوں نے ایک بڑی دوربین اورایک خاص کیمرے کا استعمال کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے کئی طرح کے فلٹرز استعمال کیے۔
تصاویرلینے اور انہیں پروسیس کرنے میں تقریباً 13 گھنٹے لگے۔ انہوں نے ان تصاویر کو ایک خاص کمپیوٹرسافٹ ویئر (PixInsight) سے بہتر بنایا۔
آسمان میں سورج مکھی جیسی کہکشاں کیسے دکھائی دیتی ہے ؟
سورج مکھی جیسی کہکشاں دیکھنے کے لیے مئی کا مہینہ سب سے بہتر ہے۔ اگر آسمان صاف ہو اورآپ کے پاس خاص دوربین ہوتواسے دیکھاجاسکتاہے۔
اسے تلاش کرنے کے لیے دو روشن ستارے تلاش کرنے پڑتے ہیں۔ ان ستاروں کو “آرکٹرُس” اور “دوبہے”کا نام دیاگیاہے۔
علاوہ ازیں سورج مکھی جیسی کہکشاں ان دونوں ستاروں کے درمیان واقع ہے ۔
واضح رہے کہ اس حوالے سے ماہرین کی رائے بھی سامنے آئی ہے۔ ناسا ماہرین نے انتباہ کیاہے کہ نئی کہکشائوں کی تصاویر کو حتمی نہ سمجھاجائے۔ اس سلسلے میں اندازے لگانے سے بہتر ہے حتمی نتائج کاانتظارکیاجائے۔
مزید یہ کہ ہماری کہکشان بھی اس وقت مختلف خطرات سے دوچار ہے۔ جس کے مشاہدات جاری ہیں ۔
دریں اثنا کیمروں سے لی گئی تصاویرکونظرانداز نہیں کیاجاسکتا یہ ناسا کا بہترین اثاثہ ہیں۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

