Advertisement

آپریشن ’یا علی ابن ابی طالبؑ‘: اسرائیل پر جدید عماد، قدر اور خیبر شکن میزائل فائر کیے گئے

ایران کا پہلی بار تھرڈ جنریشن خیبر شکن میزائلوں کا استعمال، خصوصیات جانیئے

ایران نے ہفتے کی شب اسرائیل کے خلاف میزائل اور ڈرون حملوں کی نئی اور شدید لہر کا آغاز کیا، جسے ایرانی عسکری قیادت نے “آپریشن یا علی ابن ابی طالبؑ” کا نام دیا ہے۔

ایرانی میڈیا کے مطابق یہ حملے “وعدہ صادق 3” آپریشن کے اگلے مرحلے کی نمائندگی کرتے ہیں، حملوں کا ہدف اسرائیلی مقبوضہ شہر حیفہ اور تل ابیب سمیت کئی اسٹریٹجک مقامات تھے۔

مہر نیوز ایجنسی اور دیگر باوثوق ذرائع کے مطابق، پاسداران انقلاب اسلامی (IRGC) کے ایرو اسپیس ڈویژن نے اس حملے میں ایران کے جدید ترین بیلسٹک میزائل سسٹمز، بشمول عماد، قدر اور خیبر شکن، کا استعمال کیا۔

مزید پڑھیں: اسرائیل ایران جنگ، 2 دن میں دنیا بھر کی 6 ہزار پروازیں منسوخ

عماد میزائل:

Advertisement

یہ ایران کا پہلا مکمل رہنمائی و کنٹرول والا بیلسٹک میزائل ہے، مائع ایندھن سے چلنے والا یہ میزائل 15.5 میٹر لمبا، 1,750 کلوگرام وزنی اور 1,700 کلومیٹر رینج رکھتا ہے۔ اس کا جدید وارہیڈ ری انٹری کے بعد ہدف کی طرف رخ بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے، اور اس کی درستگی کا دائرہ صرف 50 میٹر ہے۔

مزید پڑھیں: ایران کے اسرائیل پر تابڑ توڑ میزائل حملے، 10 اسرائیلی ہلاک، 500 سے زائد زخمی، 10 جہاز تباہ

قدر میزائل

شہاب-3 کا جدید ورژن، جو مختلف رینجز (1,350 سے 1,950 کلومیٹر) میں دستیاب ہے، دو مرحلہ جاتی راکٹ سسٹم جس کا پہلا مرحلہ مائع اور دوسرا ٹھوس ایندھن پر مشتمل ہے۔

وزن میں کمی اور جدید وارہیڈ کے ذریعے اس کی مار کرنے کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ کیا گیا ہے، اس کی درستگی میں بھی نمایاں بہتری آئی ہے، سی ای پی اب صرف 100–300 میٹر تک رہ گئی ہے۔

مزید پڑھیں: اسرائیل ایران جنگ پر عالمی رہنماؤں کے ایک دوسرے سے رابطے جاری

Advertisement

خیبر شکن میزائل

درمیانی فاصلے کا اسٹریٹجک بیلسٹک میزائل، جو اسرائیل کے جدید دفاعی نظام جیسے ایرو-3 اور ڈیوڈز سلنگ کو عبور کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، اندازاً رینج 1,450 کلومیٹر، دو مرحلہ جاتی ٹھوس ایندھن والے انجن کے ساتھ، جو تیزی سے لانچ کی اجازت دیتا ہے، یہ میزائل قابلِ نقل و حرکت ری انٹری وہیکلز (MaRVs) سے لیس ہے، جو میزائل ڈیفنس سسٹمز کو چکمہ دینے کے لیے تیار کیے گئے ہیں۔

ایران کے مطابق، یہ فوجی کارروائی اسرائیل کے حالیہ فضائی حملوں کے جواب میں کی گئی ہے، جن میں تہران اور دیگر شہروں پر حملوں کے دوران متعدد اعلیٰ فوجی افسران، نیوکلیئر سائنسدان اور عام شہری، بشمول بچے شہید ہوئے۔

ایرانی پاسدارانِ انقلاب نے ایک بیان میں کہا کہ یہ آپریشن صیہونی ریاست کی نئی جارحیت کے براہِ راست اور فوری ردعمل میں انجام دیا گیا، اور حملے کا وقت عید الغدیر کی مناسبت سے چُنا گیا، جو شیعہ مسلمانوں کے لیے ایک مقدس دن ہے۔

عالمی ذرائع ابلاغ اور بعض فوجی تجزیہ کاروں نے اس کارروائی کو ایران کی جانب سے مقبوضہ اسرائیلی علاقوں پر سب سے بڑا میزائل حملہ قرار دیا ہے، جس میں بیک وقت کئی میزائل سسٹمز کا استعمال کیا گیا۔

ایرانی عسکری ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر اسرائیل کی جارحیت جاری رہی تو آپریشن کی اگلی لہریں مزید شدید اور دور رس نتائج کی حامل ہوں گی۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
ٹرمپ سے شہبازشریف کی اہم ترین ملاقات کل ہوگی ،وزیراعظم نے امریکی صدر کو امن کا داعی قرار دیدیا
اسرائیل کو لگام دی جائے ، مزید برداشت نہیں کر سکتے ، اردوان کا جذباتی خطاب
تیکنیکی مسئلہ یا کچھ اور؟ اسرائیل کے غزہ پر مظالم کے تذکرے پر اقوام متحدہ میں مائیک بند
غزہ میں ہولناکیاں جاری ، قتل و غارت کی تمام حدیں پار ہو چکیں، انتونیوگوتریس
سعودی مفتیِ اعظم، شیخ عبدالعزیز آل الشیخ انتقال کر گئے
دو ریاستی حل اجلاس، پاکستان کا اعلان نیویارک کی مکمل حمایت کا اعلان
Advertisement
Next Article
Exit mobile version