بجٹ 2025/26 پیش، تنخواہ 10 ،پنشنز میں 7 فیصد اضافہ،پیٹرول وڈیزل پرکاربن لیوی عائد

وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کردیا۔گریڈ ایک سے 22 تک کے ملازمین اور افسران کی تنخواہ میں 10 اورپنشنزمیں 7 فیصد اضافہ کردیاگیاہے۔ سالانہ ایک کروڑپنشن پر 5 فیصدٹیکس عائد کردیاگیاہے۔ پیٹرول وڈیزل پرڈھائی روپے فی لیٹرکاربن لیوی عائد کردی گئی ہے۔
منگل کو قومی ترانے کے بعد بجٹ اجلاس شروع ہوا۔ تلاوت قرآن پاک کے بعداسپیکر نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو بجٹ پیش کرنے کی اجازت دی۔
نئے بجٹ میں سالانہ ایک کروڑ پنشن پر 5 فیصد انکم ٹیکس عائد کردیاگیاہے۔ کم آمدنی والے طبقے کو گھروں کی تعمیر کے لئے سستے قرض فراہم کیے جائیں گے۔
پنشنرکی شریک حیات کےانتقال کےبعدتاحیات کےبجائےفیملی پنشن کی مدت10سال تک محدودہوگی۔پنشنر3،3پنشن کےبجائےصرف ایک پنشن کاحقدارہوگا۔
ریٹائرمنٹ کےبعددوبارہ ملازمت کی صورت میں تنخواہ یاپنشن ملےگی۔
اخراجات کا تخمینہ 16 ہزار 286ارب روپے
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے مطابق بجٹ میں جاری اخراجات کا تخمینہ 16 ہزار 286ارب روپے ہے۔ قرضوں پر سود کی ادائیگی کا تخمینہ 8207 ارب روپے کا تخمینہ لگایاگیاہے ۔
پنشن کے لئے 1055ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے ۔سرکاری امور چلانے کےلئے 971 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
ایمرجنسی ودیگر اخراجات کےلئے 359ارب،ترقیاتی پروگرام کیلئے ایک ہزار ارب روپے مختص
ایمرجنسی اور دیگر اخراجات کی مد میں 359ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے ۔وفاقی حکومت نے ترقیاتی پروگرام کےلئے 1000 ارب روپے مختص کرنے کی تجویزدی گئی ہے ۔ گرانٹس اور صوبوں کی رقم کی مدمیں 1928 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے ۔
تنخواہ دارطبقےکیلئےریلیف کافیصلہ
سالانہ6سے12لاکھ تک تنخواہ پرٹیکس کی شرح5سےکم ہوکر2.5فیصدہوگی۔بجٹ میں تنخواہ دارطبقےکیلئےریلیف کافیصلہ کیاگیاہے۔ تنخواہ دارطبقےکیلئےتمام ٹیکس سلیبزمیں کمی کر دی گئی۔
12لاکھ آمدن پرٹیکس کی رقم 30 ہزارروپےسےکم کرکے6ہزارکرنےکی تجویز ہے۔ 22لاکھ تک تنخواہ پرٹیکس کی شرح15فیصدسےکم کرکے 11فیصد مقررکی گئی ہے ۔
22سے32لاکھ تنخواہ پرٹیکس شرح 25فیصدسےکم کرکے23فیصدکر دی گئی ہے۔ پیٹرول اورڈیزل پر2.5 روپےکاربن لیوی عائد کردی گئی ہے ۔
فرنس آئل پربھی2.5روپےکےحساب سے2665روپےفی ملین ٹن کاربن لیوی عائد کی گئی ہے ۔
ہاؤسنگ سیکٹر،جائیدادخریداری پرودہولڈنگ کی شرح 4فیصدسےکم
ہاؤسنگ سیکٹر،جائیدادخریداری پرودہولڈنگ کی شرح 4فیصدسےکم کرکے 2.5کردی گئی۔ ای کامرس پلیٹ فارمزپر18فیصدٹیکس عائدکیاجارہاہے۔
ای کامرس پلیٹ فارمزپرٹیکس سےروایتی کاروباروں کو سہولت پیداہوگی
چھوٹی صنعتوں کے فنانسگ 100ارب روپے،نان فائلرز ایک فیصدٹیکس
چھوٹی صنعتوں کے فنانسگ 100ارب روپے کی جائے گی۔ نان فائلرز پربینکوں سے رقم نکلوانے پر ایک فیصد ٹیکس عائد کیاگیاہے۔
قبل ازوقت ریٹائرمنٹ لینے کےعمل کےلئے حوصلہ شکنی کی جائے گی۔ بیرون ملک پاکستانیوں کو سہولتوں کی فراہمی میں اضافہ کیاجائےگا۔
وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے بجٹ اجلاس سے خطاب میں کہاکہ بجٹ پیش کرنا میرے لئے اعزاز کی بات ہے۔
انہوں نےکہاکہ حکومت نے مہنگائی پر قابوپانے کےلئے اقدامات کیے،ملکی معیشت بہتری کی طرف گامزن ہے ۔ انہوں نے کہاکہ عالمی ادارے پاکستانی معیشت میں بہتری کو قبائل ستائش قرار دے رہے ہیں ۔
محمد اورنگزیب نے کہاکہ اس سال پاکستان نے دشمن کے خلاف بےمثال کامیابی حاصل کی ۔ان کاکہناتھاکہ عالمی برادری میں پاکستان کا وقاربلند ہوا۔
ان کا کہناتھاکہ اب ہمیں اپنی معیشت کو مزید بہتری کی جانب لے جاناہے۔
وزیرخزانہ معرکہ حق میں فقید المثال کامیابی پرپاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت کو مبارکباد پیش کی۔انہوں نے کہاکہ منی بجٹ کا ڈھونڈورا پیٹا گیا مگر الحمدوللہ کوئی منی بجٹ نہیں آیا۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے خطاب کے دوران اپوزیشن کا شورشرابا، بجٹ کاپیاں پھاڑدیں
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے خطاب کے دوران اپوزیشن نے شورشرابا کیا۔ بجٹ کی کاپیاں پھاڑ دیں۔
بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں سیاسی مداخلت ختم کردی گئی۔ ریکوڈک میں سونے اور تانبے کی کانیں اہم اثاثہ ہیں۔ منصوبے سے 37 سال میں پاکستان کو 75 ارب ڈالرز حاصل ہونگے۔
45 کمپنیاں وسرکاری ادارے اور 40 ہزار خالی اسامیاں ختم
45 کمپنیاں و سرکاری اداروں کو ضم یا ختم کیاجارہا ہے۔ 40 ہزار خالی اسامیوں کو ختم کردیاگیاہے۔ پی آئی ایس پی کے ذریعے 99 لاکھ خاندانوں کو نقد امداد فراہم کی گئی ہے۔
10 ماہ میں آئی ٹی ایکسپورٹ شعبے میں 21.2 فیصد اضافہ ہوا۔ آئی ٹی ایکسپورٹ 3.01 ارب ڈالرز تک پہنچ گئی۔ نئے سال میں آئی ٹی ایکسپورٹ کو 25 ارب ڈالر تک لے جانے منصوبہ ہے ۔
دو سال میں ترسیلات زر میں10 ارب ڈالرز کا اضافہ ہوا۔ کپاس کی پیداوار میں کمی ہوئی اس کو بہتر کیاجائے گا۔ سکھر تاحیدرآباد موٹر وے کے لئے 15 ارب روپے مختص ہیں ۔
جنگی بنیادوں پر پانی کے ذخائر میں اضافہ کیاجائے گا
ضروی ہے کہ جنگی بنیادوں پر پانی کے ذخائر میں اضافہ کیاجائے۔ حکومت محدود وسائل کے باوجود پانی کے ذخائر کے منصوبوں پر عمل یقنی بنائیں گے۔
پاکستان میں ٹیکس ٹوجی ڈی پی صرف 10 فیصد تھی اسے 14 فیصد تک لانا ناگزیر تھا۔ افراط زر میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔ ترسیلات زر میں 31 فیصد اضافہ ہواہے ۔
مرکزی بینک کے ذخائر میں 2 ارب ڈالرز کا اضافہ ہواہے۔اقتصادی بہتری کےلئے سخت فیصلے لینے پڑے، ٹیکس ریٹرن آسان کردیاہے۔
صنعتوں کے کےلئے بجلی کی قیمت میں کمی
صنعتوں کے لئے بجلی کی قیمت میں کمی کی گئی ہے ۔ این ٹی ڈی سی کو بہتر بنانے کےلئے اس کی تنظیم نو کی گئی ہے ۔
سولرپینل کی امپورٹ پر18فیصدسیلزٹیکس عائد
علاوہ ازیں سولرپینل کی امپورٹ پر18فیصدسیلزٹیکس عائدکیاجارہاہے۔ حکومت کاکھاداورزرعی ادویات پرکوئی ٹیکس عائدنہ کرنےکااعلان کیاگیاہے۔
فائلرزاورنان فائلرزکافرق ختم کرکےصرف ویلتھ اسٹیٹمنٹ جمع کرانےوالامالیاتی لین دین کاحقدارہوگا۔نان فائلرزکوگاڑیاں اورپراپرٹی خریدنےکی سہولت نہیں ہوگی۔
تعلیم کےلئے 39.9، صحت کےلئے 14.3 ارب روپے مختص
اعلی تعلیم کے 170منصوبوں کے لئے 39.5ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ صحت کے 21منصوبوں کے لئے 14.3ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
آزادکشمیر،گلگلت بلتستان اور ضم شدہ فاٹا کے لئے 164ارب روپے
مزید براں آزادکشمیر،گلگلت بلتستان اور ضم شدہ فاٹا کے لئے 164ارب روپے رکھے گئے ہیں ۔آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے لئے 48,48ارب جبکہ ضم شدہ فاٹا اضلاع کے لئے 68ارب روپے رکھے گئے ہیں ۔
گڈ گورننس کے لئے 11ارب روپے مختص
دریں اثنا گڈ گورننس کے لئے 11ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ فارماسوٹیکل کےخام مال پرڈیوٹی اورٹیکسوں میں5فیصد کمی کردی گئی۔
واضح رہے کہ ڈائیگنوسٹک کٹ پر بھی ڈیوٹی10سےکم کرکے5فیصدکی گئی ہے۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News