فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کا دورہ امریکا بھارتی میڈیا کے اعصاب پر سوار

فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کا دورہ امریکا بھارتی میڈیا کے اعصاب پر سوار ہوچکا ہے، بھارتی میڈیا جھوٹ کی ہنڈیا بار بار چڑھانے سے باز نہیں آرہا، جو کہ بھارتی میڈیا کی جگ ہنسائی کا سبب بن رہی ہے۔
اب کی بار مودی کے گودی میڈیا نے جھوٹ کے نئے ریکارڈ قائم کرتے ہوئے فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کو واشنگٹن کی فوجی پریڈ میں مہمان خصوصی بنوا دیا، یہ ایک ایسی خبر تھی، جس کا پاکستان کو بھی کوئی علم نہیں۔
نہ پاکستان نے کوئی دعویٰ کیا، نہ امریکہ نے کوئی دعوت دی، مگر گودی میڈیا نے پوری کہانی خود ہی لکھی، خود ہی چلائی، اور آخر میں خود ہی اسے جھوٹا بھی قرار دے دیا۔ واہ رے میڈیا! کہانی بھی خود، تردید بھی خود!
مزید پڑھیں: بلوچستان کے امن پر سمجھوتہ نہیں ہوگا،ہرسازش ناکام بنائیں گے، فیلڈمارشل عاصم منیر
سب سے پہلے انڈین سوشل میڈیا کے جھوٹے پلیٹ فارم سے پاکستانی سپہ سالار کو امریکی فوجی پریڈ میں بطور مہمان خصوصی کا بیانیہ گھڑا گیا۔
خوب تشہیر کے دو دن بعد اب باری آئی پرنٹ میڈیا کی۔ جس نے وائٹ ہاؤس کی فرضی بریفنگ کا حوالہ دیا جس میں فیلڈ ماشل جنرل عاصم منیر کو فوجی پریڈ میں بطور مہمان خصوصی بلانے کی تردید کی گئی ۔
سب سے پہلے دی ہندو نے اپنے صفحے پر حوالہ دیا www.5WH.com کا — جو کوئی خبر رساں ادارہ نہیں بلکہ ایک ای کامرس طرز کی ویب سائٹ ہے!
اسکے بعد فنانشل ایکسپریس، نیوز 18، بزنس اسٹینڈرڈ اور اوڈیشہ بائٹس نے بھی بغیر تصدیق کے یہ فرضی خبر دھوم دھام سے نشر کر دی۔
مزید پڑھیں: ہندوستان جان لے پانی ریڈلائن ہے، پاکستان کشمیر کو کبھی نہیں چھوڑے گا،فیلڈمارشل عاصم منیر
اس کے بعد ایک منظم میڈیا طوفان برپا ہوا، سرخیاں سفارتی بے توقیری کا شور مچانے لگیں، تجزیاتی پروگرام قیاس آرائیوں سے لبریز ہو گئے، اور سوشل میڈیا پر بھارتی ڈیجیٹل فوج متحرک ہو گئی۔
جھوٹ کی پیالی میں طوفان اس مہارت سے گھمایا گیا گویا ایک ایک زاویے کی مکمل منصوبہ بندی کی گئی ہو۔ اور کیوں نہ ہو؟ بھارتی خبروں میں بالی وڈ کا فلمی ٹچ نہ ہو، یہ ناممکن ہے۔
حیرت کی بات یہ ہے کہ جس “وائٹ ہاؤس کی تردید” کا ذکر کیا گیا، اس کا نہ کوئی ویڈیو، نہ کوئی آفیشل اسٹیٹمنٹ، نہ کوئی عالمی میڈیا رپورٹ موجود ہے۔
کوئی پریس بریفنگ ہوئی ہی نہیں! تو پھر انڈین میڈیا کو خواب میں خبر آئی یا “موڈی جی” کے احکامات سے آئی؟
ایسا معلوم ہوتا ہے کہ انڈین میڈیا اب صرف “آپریشن سندور” کے فلمی اسکرپٹ پر چل رہا ہے، جہاں بی بی سی، رائٹرز اور دیگر عالمی اداروں کو بلاک کر دیا گیا، تاکہ صرف “سرکاری بیانیہ” چل سکے۔
ایسا بیانیہ جو مودی جی کے خواب تو ہو سکتے ہیں ، حقیقت نہیں۔
سوال یہ ہے کہ جب خود بھارت کے عوام اب انڈین میڈیا کی خبروں پر شک کرنے لگے ہیں، تو دنیا کیسے یقین کرے؟
اور اگر صحافت کو بچانا ہے، تو بھارتی میڈیا کو “مودی جی” کے حکم سے نہیں، ضمیر کی آواز سے چلنا ہوگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News