Advertisement

ٹرمپ انتظامیہ اور ہارورڈ یونیورسٹی میں تنازع شدت اخیتار کر گیا، غیر ملکی طلبا پر پھر پابندی عائد

ہارورڈ یونیورسٹی میں غیر ملکی طلباء کا تناسب تقریباً 25 فیصد ہے

 امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز ہارورڈ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے والے غیر ملکی طلباء کے امریکہ میں داخلے پر چھ ماہ کی ابتدائی پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

 یہ اقدام ہارورڈ یونیورسٹی کے ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ جاری تنازعے کے دوران کیا گیا ہے۔

ٹرمپ کی جانب سے جاری کیے گئے فرمان میں کہا گیا کہ غیر ملکی طلباء کو امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ قومی سلامتی کے خدشات کی بنا پر کیا گیا ہے۔

ہارورڈ یونیورسٹی نے ٹرمپ کے اس اقدام کو ایک اور غیر قانونی جوابی قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام یونیورسٹی کے آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ہارورڈ کا کہنا تھا کہ ہم اپنے غیر ملکی طلباء کا تحفظ کرتے رہیں گے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ پابندی چھ ماہ سے زیادہ بھی بڑھائی جا سکتی ہے۔

Advertisement

اس کے ساتھ ہی ٹرمپ کے حکم نامے میں امریکی محکمہ خارجہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ہارورڈ یونیورسٹی میں زیر تعلیم کسی بھی غیر ملکی طالب علم کے تعلیمی یا تبادلے کے ویزے کو منسوخ کرنے پر غور کرے جو اس حکم کے معیار پر پورا اترتے ہوں۔

یہ حکم اس وقت سامنے آیا ہے جب بوسٹن کی ایک وفاقی جج نے پچھلے ہفتے اعلان کیا تھا کہ وہ انتظامیہ کو ہارورڈ یونیورسٹی کے غیر ملکی طلباء کو داخلہ دینے کی صلاحیت کو منسوخ کرنے سے روکنے کے لیے ایک وسیع حکم امتناع جاری کرے گی۔

مزید پڑھیں: ہارورڈ یونیورسٹی کی بڑی فتح، امریکی عدالت نے غیر ملکی طلبہ پر پابندی معطل کر دی

واضح رہے کہ ہارورڈ یونیورسٹی میں غیر ملکی طلباء کا تناسب تقریباً 25 فیصد ہے۔

امریکہ کی سب سے قدیم اور امیر یونیورسٹی کے خلاف انتظامیہ نے متعدد محاذوں پر حملے شروع کر دیے ہیں، جن میں اربوں ڈالر کی گرانٹس اور دیگر فنڈنگ کا منجمد کرنا اور اس کی ٹیکس سے مستثنیٰ حیثیت کو ختم کرنے کی تجویز شامل ہے، جس کے نتیجے میں قانونی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔

ہارورڈ یونیورسٹی کا موقف ہے کہ انتظامیہ اس پر انتقامی کارروائی کر رہی ہے کیونکہ اس نے حکومتی دباؤ کے باوجود یونیورسٹی کی انتظامیہ، نصاب اور اس کے اساتذہ اور طلباء کے نظریات پر قابو پانے کی درخواستوں کو مسترد کر دیا ہے۔

Advertisement

ہارورڈ نے وزارت داخلہ کی سیکریٹری کرسٹی نوم کے 22 مئی کو کیے گئے اس اعلان کے بعد مقدمہ دائر کیا تھا جس میں انہوں نے ہارورڈ یونیورسٹی کی طالب علم اور تبادلہ وزیٹر پروگرام کی تصدیق کو فوری طور پر منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا، جس سے غیر ملکی طلباء کو داخلہ دیا جاتا ہے۔

تاہم اس کارروائی کو امریکی ضلعی جج ایلسن بیروگھس نے فوراً عارضی طور پر روک دیا تھا۔ گزشتہ ہفتے ان کی سماعت کے موقع پر وزارت داخلہ نے اپنا موقف تبدیل کیا اور کہا کہ وہ ہارورڈ کی تصدیق کو ایک طویل انتظامی عمل کے ذریعے چیلنج کرے گی۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
نیٹو چیف کا روسی میزائل ٹیکنالوجی پر خدشات کا اظہار ، ٹرمپ نے نئی پابندیوں کا عندیہ دیدیا
صدر زرداری کی چین میں لی شو لی سے ملاقات، پاک-چین تعلقات مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کے دو ریاستی حل کی قرارداد منظور
چارلی کرک کا ملزم گرفتار، ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ
چارلی کرک کے قتل کی تحقیقات میں اہم پیشرفت، قاتل کی سی سی ٹی وی ویڈیو سامنے آ گئی
2022 میں پاکستان کے سیلاب متاثرین کیلیے ترک بچے کی امداد کا خط پھر وائرل
Advertisement
Next Article
Exit mobile version