کے پی کی حکومت گری تو سیاست چھوڑ دوں گا، بول رپورٹ میں گنڈاپور کا اعلان

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا بول نیوز کو خصوصی انٹرویو دے رہے ہیں / فوٹو
خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے بول نیوز کے پروگرام بول رپورٹ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر خیبر پختونخوا میں حکومت گری تو وہ سیاست چھوڑ دیں گے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ صوبے کے حالات اس وقت بگڑ گئے جب ملک میں رجیم چینج ہوا، اور اداروں کے درمیان اعتماد کا رشتہ دوبارہ قائم ہونا ضروری ہے۔
علی امین گنڈاپور نے بول نیوز کے پروگرام بول رپورٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مختلف اہم موضوعات پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
علی امین نے کہا کہ جو ہم نے خیبر پختونخوا میں کام کئے ہیں، وہ سب ریکارڈ پر ہیں، اور ہم ریسکیو کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے مسلسل کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کی حکومت کی بنیادی ڈیمانڈ ملک میں قانون کی بالادستی ہے اور یہ کہ کسی بھی سیاسی جبر کی صورت میں جلد لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے اپنی گفتگو میں کہا کہ اگر جبر ہوتا رہا تو جلد لائحہ عمل بناؤں گا، اور اپنے دفاع کی بات کرتا ہوں تو لوگ اسے دھمکی سمجھتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کورٹ کے آڈر کے باوجود بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کرنے دی جاتی ہے اور میں چاہتا ہوں کہ پارٹی کی سیاسی ٹیم کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہو تاکہ ہم آئندہ کے فیصلے بہتر انداز میں کر سکیں۔
علی امین گنڈاپور نے پی ٹی آئی میں گروپ بندی کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ میں نے پارٹی میں کبھی گروپ بندی نہیں کی، اور میں چاہتا ہوں کہ پارٹی متحد ہو کر کام کرے۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اگر خیبر پختونخوا کی حکومت گری تو میں سیاست چھوڑ دوں گا۔
وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ احتجاج کی کال دینے پر گرفتاریوں کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے، اور اگر ہم نے فیصلے اپنے اندازے پر کیے تو ملک کی سیاست میں عدم استحکام آ سکتا ہے۔
انہوں نے سینیٹ کے فیصلے کے حوالے سے کہا کہ سینیٹ سے متعلق فیصلے بانی پی ٹی آئی ہی کریں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

