Advertisement

ماحولیاتی تباہی کی اصل شروعات کب ہوئیں؟ سائنسدانوں کا چونکا دینے والا انکشاف

کہ فضا کے بلند ترین طبقات نے سب سے پہلے چیخ کر خبردار کیا تھا اور ہم نے سنا ہی نہیں

 19 ویں صدی میں جب دنیا ابھی صنعتی دور کے ابتدائی مرحلے میں تھی، جب پٹرول سے چلنے والی گاڑیوں کا وجود تک نہیں تھا، تب ہی آسمان پر ایک خاموش، مگر خطرناک تبدیلی کا آغاز ہو چکا تھا۔

ہماری فضا نے انسانی سرگرمیوں کے باعث گرمی کے پہلے نشان 1885 میں ہی ریکارڈ کر لیے تھے اور ہم نے ان کا نوٹس نہیں لیا۔

بین سینٹر کی سربراہی میں ووڈز ہول اوشیانوگرافک انسٹیٹیوشن کے ماہرین نے جدید مشاہدات، انتہائی حساس موسمیاتی ماڈلز اور فزکس کے مسلمہ قوانین کو استعمال کرتے ہوئے یہ ہولناک انکشاف کیا ہے کہ اگر آج کی سائنسی ٹیکنالوجی تب موجود ہوتی، تو ہم 1885 میں ہی زمین کے ماحولیاتی نظام میں انسانی مداخلت کا پتہ لگا چکے ہوتے۔

تحقیق کے مطابق، زمین کی فضا کی اوپری تہہ اسٹریٹوسفئیر جو عام طور پر درجہ حرارت میں مستحکم رہتی ہے، وہاں غیر معمولی ٹھنڈک ریکارڈ کی گئی۔ یہ اس بات کی علامت ہے کہ اس سے نیچے کی فضا میں گرین ہاؤس گیسز نے حرارت کو قید کر لیا تھا۔

یہ تضاد نیچے گرم ہوتی ہوئی ٹروپوسفئیر اور اوپر ٹھنڈا ہوتا ہوا اسٹریٹوسفئیر  صرف اور صرف انسانی سرگرمیوں سے پیدا ہوتا ہے۔ نہ آتش فشاں اور نہ ہی سورج کی شعاعیں ایسا اثر پیدا کر سکتی ہیں۔

پروفیسر سوسن سولومن کے مطابق یہ انکشاف زمین کے ماحولیاتی بگاڑ کی ٹائم لائن کو ازسرِنو لکھنے پر مجبور کرتا ہے۔ ہم سمجھتے تھے کہ انسان کا اثر زمین کی سطح پر دکھائی دیتا ہے، مگر سچ تو یہ ہے کہ فضا کے بلند ترین طبقات نے سب سے پہلے چیخ کر خبردار کیا تھا اور ہم نے سنا ہی نہیں۔

کلائمیٹولوجسٹ اینڈریا اسٹینر نے خبردار کیا ہے کہ اگر ہم نے فضا کی ان بالائی تہوں کو مسلسل مانیٹر نہ کیا تو ہم ماحولیاتی تباہی کے اندھے کنویں میں مزید گہرائی تک گرتے جائیں گے۔

لیکن اس تحقیق کے سامنے آتے ہی ایک اور خوفناک حقیقت نے سر اٹھایا ہے NASA اور NOAA جیسی امریکی ایجنسیوں کی جانب سے بجٹ کٹوتیوں کے باعث ان خلائی مانیٹرنگ مشنز کو بند کیا جا رہا ہے۔ یہ ہماری آنکھیں بند کرنے کے مترادف ہے، جب کہ طوفان پہلے ہی سر پر کھڑا ہے۔

Advertisement

بین سینٹر انتباہ کرتے ہیں کہ ہم اگر فضا کی نبض نہیں ناپیں گے، تو زمین کے بخار کا اندازہ کیسے لگائیں گے؟ فضا کو دیکھنا، خود کو بچانا ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
جب  چاہیں غزہ پر حملہ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت یا معا ہدے کے پابند نہیں، نیتن یاہو
جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کیلئے اسرائیل پر دباؤ ڈالا جائے ، حماس کا مطالبہ
بھارتی ٹاٹا گروپ غزہ نسل کشی میں اسرائیل کا مدد گار رہا ، تفصیلی رپورٹ منظر عام پر آ گئی
مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم نہ کرنے کا امریکی مؤقف قابلِ ستائش ہے، حماس
امریکہ کینیڈا تجارتی مذاکرات ختم، صدر ٹرمپ ٹیرف کے خلاف کینیڈین اشتہار پر برہم
نیتن یاہو نے مغربی کنارے کے انضمام سے متعلق ٹرمپ کا بیان مسترد کر دیا
Advertisement
Next Article
Exit mobile version