چیٹ جی پی ٹی کا نیا ورژن متعارف، مصنوعی ذہانت کی نئی حدیں عبور

مصنوعی ذہانت کی دنیا میں ایک اور انقلابی قدم! اوپن اے آئی نے اپنی معروف چیٹ بوٹ سروس کا نیا ماڈل ChatGPT-5 باضابطہ طور پر تمام صارفین کے لیے بلا معاوضہ جاری کر دیا۔
کمپنی کے مطابق یہ ورژن اپنی سابقہ تمام اقسام سے زیادہ ذہین، درست اور مسئلہ حل کرنے میں مؤثر ہے۔
اوپن اے آئی کے سی ای او سام آلٹمن نے نئے ماڈل کو عمومی مصنوعی ذہانت (AGI) کی جانب ایک اہم پیش رفت قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ GPT-5 ابھی مکمل طور پر خود سیکھنے کی صلاحیت نہیں رکھتا، تاہم یہ کسی ماہر تعلیم یا پی ایچ ڈی اسکالر سے بات کرنے جیسا تجربہ فراہم کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: زیادہ چیٹ جی پی ٹی، کم ذہانت؟ ماہرین نے خطرے کی گھنٹی بجادی
نیا ماڈل خاص طور پر ویب ایپلیکیشن، گیمز اور کوڈنگ میں غیرمعمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرتا ہے۔ “وائب کوڈنگ” کے نام سے متعارف نئی خصوصیت صارف کو صرف خیال بتانے پر مکمل ایپ یا فیچر بنا کر دیتی ہے۔
GPT-5 کو ایک یونائیفائیڈ سسٹم کہا جا رہا ہے جو خود طے کرتا ہے کہ کس لمحے مختصر جواب دینا ہے اور کب تفصیلی تجزیہ درکار ہے۔ اس میں الگ “تھنکنگ موڈ” بھی شامل کیا گیا ہے جو اسے پیچیدہ سوالات پر غور و فکر کی صلاحیت دیتا ہے۔
ماڈل کو زیادہ درست، محفوظ اور ایماندار جوابات کے لیے تربیت دی گئی ہے، اور یہ پچھلے ورژنز کی نسبت نمایاں حد تک کم غلطیاں کرتا ہے۔
مزید برآں، اوپن اے آئی نے امریکی حکومت کو ChatGPT Enterprise صرف ایک ڈالر سالانہ میں فراہم کر دیا ہے، جبکہ دو اوپن سورس ماڈلز بھی عوامی استفادے کے لیے جاری کیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

