Advertisement

اسرائیلی حملے میں امدادی کارکن بھی شہید، آج 62 شہادتیں ریکارڈ

اسرائیلی بمباری سے غزہ میں مزید 63 شہید، قحط سے اموات میں اضافہ

فلسطینی ریڈ کریسنٹ سوسائٹی (PRCS) کے مطابق، ان کے ایک کارکن کو خان یونس میں تنظیم کے ہیڈکوارٹر پر اسرائیلی فضائی حملے میں شہید کر دیا گیا۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل کے تازہ ترین حملوں میں کم از کم 62 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جن میں ایک امدادی کارکن بھی شامل ہے، شہید ہونے والوں میں 38 افراد وہ تھے جو غذائی امداد کے حصول کے لیے جمع ہوئے تھے۔

بھوک اور قحط سے ہلاکتیں بڑھ گئیں

غزہ میں غذائی قلت اور قحط کے نتیجے میں ہلاکتوں کا سلسلہ تیز ہو گیا ہے۔ طبی ذرائع کے مطابق، ہفتے کے روز 17 سالہ فلسطینی لڑکا بھوک کے باعث جاں بحق ہو گیا، جس کے ساتھ ہی 24 گھنٹوں کے دوران غذائی قلت سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد کم از کم 7 ہو گئی ہے۔

جنگی جرائم کی تحقیقات میں پیش رفت نہیں

Advertisement

نگرانی گروپ ایکشن آن آرمڈ وائلنس (AOAV) کے مطابق، اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی فوج کے خلاف مبینہ جنگی جرائم کی 88 فیصد تحقیقات میں کوئی نتیجہ سامنے نہیں آیا۔

یہ اعداد و شمار عالمی برادری کے سامنے اسرائیل کی احتساب سے بچنے کی پالیسی کو مزید نمایاں کرتے ہیں۔

ہلاکتوں اور تباہی کا جائزہ

اسرائیل کے غزہ پر حملوں میں اب تک 60,430  فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جبکہ زخمی ہونے والوں کی تعداد ایک لاکھ 48 ہزار 722 ہے۔

دوسری جانب 7 اکتوبر 2023 کے حملوں میں اسرائیل میں 1,139 افراد جاں بحق اور 200 سے زائد افراد یرغمال بنائے گئے تھے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
جب  چاہیں غزہ پر حملہ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت یا معا ہدے کے پابند نہیں، نیتن یاہو
جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کیلئے اسرائیل پر دباؤ ڈالا جائے ، حماس کا مطالبہ
بھارتی ٹاٹا گروپ غزہ نسل کشی میں اسرائیل کا مدد گار رہا ، تفصیلی رپورٹ منظر عام پر آ گئی
مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم نہ کرنے کا امریکی مؤقف قابلِ ستائش ہے، حماس
امریکہ کینیڈا تجارتی مذاکرات ختم، صدر ٹرمپ ٹیرف کے خلاف کینیڈین اشتہار پر برہم
نیتن یاہو نے مغربی کنارے کے انضمام سے متعلق ٹرمپ کا بیان مسترد کر دیا
Advertisement
Next Article
Exit mobile version