چینی عوام عظیم ہیں اور ہم ان کے ساتھ مزید کام کرنا چاہتے ہیں، ٹرمپ

امریکی صدر ٹرمپ / فوٹو
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ چینی عوام عظیم ہیں اور ہم ان کے ساتھ مزید کام کرنا چاہتے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملکی و بین الاقوامی امور پر متعدد اہم اعلانات کیے۔
انہوں نے کہا کہ ترکی کے صدر کی وائٹ ہاؤس میں جلد میزبانی کی جائے گی جبکہ امریکہ میں تاریخی سرمایہ کاری آرہی ہے جو ملکی معیشت کو نئی طاقت دے گی۔
ٹرمپ نے اپنی حکومت کی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حکومتی اصلاحات کے باعث جرائم میں نمایاں کمی آئی ہے اور وہ جرائم پیشہ افراد کے خلاف بھرپور انداز میں نبردآزما ہیں۔
مزید پڑھیں: امریکا تجارتی مذاکرات کے نتائج پر اثر انداز نہ ہو ،چینی صدر کی ٹرمپ سے فون پر گفتگو
انہوں نے کرپٹ پوسٹل ووٹنگ کے باوجود صدارتی انتخابات جیتنے کا دعویٰ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے سیاسی کارکن چارلی کرک کے قتل کی مذمت بھی کی اور کہا کہ کرک ٹک ٹاک پر بےحد مشہور تھے اور ٹک ٹاک ڈیل کی تکمیل ان کی خواہش تھی۔
ٹرمپ نے “گولڈ کارڈ” کے اجراء کا اعلان کیا جو سرمایہ کاری کے تحت امریکی شہریوں کو روزگار فراہم کرے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ایچ ون بی ویزا کے لیے ایک لاکھ ڈالر فیس مقرر کی گئی ہے جس سے امریکہ کو 100 ارب ڈالر کی آمدن متوقع ہے۔ ان کے مطابق امریکی ادارے ایک لاکھ ڈالر کے عوض اسکلڈ ورکرز بھرتی کر سکیں گے۔
ٹک ٹاک معاہدے کے حوالے سے صدر ٹرمپ نے کہا کہ اس ڈیل سے امریکی حکومت کو اربوں ڈالر کی فیس حاصل ہوگی اور ٹک ٹاک کا کنٹرول امریکی سرمایہ کاروں کے پاس ہوگا۔ انہوں نے چینی صدر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات مثبت سمت میں بڑھ رہے ہیں، چینی عوام عظیم ہیں اور ہم ان کے ساتھ مزید کام کرنا چاہتے ہیں۔
بین الاقوامی امور پر گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ چین کے ساتھ روس-یوکرین جنگ اور غزہ کی صورتحال پر بات چیت جاری ہے۔ ان کے مطابق چینی صدر بھی چاہتے ہیں کہ یوکرین جنگ ختم ہو۔
مزید پڑھیں: صدر ڈونلڈ ٹرمپ سرکاری دورے پر لندن پہنچ گئے، احتجاج مظاہروں کا امکان
انہوں نے روس کی جانب سے ایسٹونیا کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کو تشویشناک قرار دیا۔ افغانستان کے بارے میں بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ بگرام ایئربیس کسی صورت نہیں دینا چاہیے تھا اور فوجی انخلا کا طریقہ کار شرمندگی کا باعث بنا۔
صدر ٹرمپ نے اپنے حریف جو بائیڈن پر بھی کڑی تنقید کی اور کہا کہ بائیڈن نے کئی افراد کو غیر قانونی طور پر معافی دی اور 350 ارب ڈالر یوکرین جنگ میں جھونک دیے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ امریکہ کی کرونا ویکسین نے دنیا میں معمولاتِ زندگی بحال کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا، جبکہ امریکی کمپنیاں صحت کے شعبے میں شاندار کارنامے انجام دے رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ واشنگٹن ڈی سی میں فوج تعینات کرکے شہر کو محفوظ بنایا گیا ہے، ماضی میں بدامنی عروج پر تھی لیکن آج حالات مختلف ہیں۔ یرغمالیوں کی واپسی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ یوکرین جنگ سے امریکہ اسلحہ فروخت کر کے مالی فائدہ اٹھا رہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News