پاکستان-سعودی دفاعی اتحاد سے بھارت بوکھلا گیا، دہلی میں خطرے کی گھنٹی بج گئی

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اسٹریٹیجک باہمی دفاعی معاہدے (SMDA) پر دستخط نے بھارت کی نیندیں اڑا دیں۔ خطے میں طاقت کے توازن کو بدلنے والی اس پیشرفت پر بھارتی حکومت کی شدید بے چینی کھل کر سامنے آگئی ہے۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر دیے گئے بیان میں تسلیم کیا کہ دہلی اس معاہدے کی رپورٹس کا باریک بینی سے جائزہ لے رہا ہے۔
ترجمان نے مبہم الفاظ میں کہا کہ بھارت اپنی قومی سلامتی اور مفادات کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا، تاہم ان کے لہجے میں چھپی بوکھلاہٹ واضح محسوس کی جا سکتی ہے۔
یہ معاہدہ، جو گزشتہ روز ریاض میں وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان طے پایا، نہ صرف دونوں ممالک کے دفاعی تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے گیا ہے بلکہ بھارت کے لیے ایک واضح پیغام بھی بن کر ابھرا ہے کہ اب پاکستان تنہا نہیں ہے۔
معاہدے کی سب سے اہم شق یہ ہے کہ اگر کسی ایک ملک پر بیرونی مسلح حملہ ہوتا ہے تو یہ دونوں ممالک پر حملہ تصور کیا جائے گا۔ یعنی پاکستان یا سعودی عرب میں سے کسی پر جارحیت کی صورت میں، دوسرا ملک براہِ راست دفاعی طور پر شریک ہوگا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ معاہدہ بھارت کے ان توسیع پسندانہ عزائم کے خلاف ایک مضبوط دفاعی بند باندھنے کے مترادف ہے، جو ہمیشہ سے خطے میں کشیدگی کو ہوا دیتا رہا ہے۔ اب بھارت کو نہ صرف مغرب بلکہ جنوب سے بھی طاقتور اسلامی اتحاد کا سامنا ہے۔
بین الاقوامی سطح پر بھی اس معاہدے کو جنوبی ایشیا میں دفاعی توازن کی بڑی تبدیلی قرار دیا جا رہا ہے۔ سعودی عرب جیسے اہم اور بااثر ملک کی پاکستان کے ساتھ کھلی دفاعی شراکت بھارت کے لیے سفارتی سطح پر بھی ایک دھچکہ ہے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق بھارت اس معاہدے سے پیدا ہونے والے دباؤ کو کم کرنے کے لیے دیگر خلیجی ممالک سے خفیہ رابطے کر رہا ہے، تاہم فی الحال دہلی کو واضح ناکامی کا سامنا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News